افغانستان میں افیون کی پیداوار اپنی ریکارڈ سطح تک

سال 2014 میں افغانستان میں افیون کی پیداوار اپنی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہے

188055
افغانستان میں افیون کی پیداوار اپنی ریکارڈ سطح تک

سال 2014 میں افغانستان میں افیون کی پیداوار اپنی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہے۔

ملک میں امریکی قبضے کے آغاز کے سال سے لے کر اب تک افیون کی پیداوار میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور یہ اضافہ ملک میں بے راہ روی اور دہشت گردی کے نیٹ ورک کی بھی شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے۔
دنیا میں غیر قانونی شکل میں منڈیوں میں نکالی جانے والی افیون کا 80 فیصد سے زائد افغانستان میں پیدا ہوتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ افغانستان ہیروئن کی تجارت میں بھی ایک اچھی منڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور ملک بھر میں ڈیڑھ ملین سے زائد افراد ہیروئن کے عادی ہیں۔
طالبان کے دور میں ہیروئن کے نشے میں مبتلا افراد کو دی جانے والی سخت سزاؤں کی وجہ سے افیون کی پیداوار میں کمی آ گئی تھی لیکن سال 2001 سے یہ پیداوار دوبارہ سے مستقل اضافے کی طرف مائل ہے۔
افیون کی پیداوار کے خلاف جدو جہد کے لئے امریکہ کی طرف سے خرچ کئے گئے 7 بلین 600 ملین ڈالر بھی اس اضافے میں کمی نہیں کر سکے۔
سال 2002 میں امریکی قبضے کے سال میں افیون کی پیداوار دینے والا رقبہ 74 ہزار ہیکٹر تھا جو 2014 میں 2 لاکھ 24 ہزار ہیکٹر تک پہنچ گیاہے۔
صرف سال 2013 کے ساتھ تقابل کیا جائے تو 2014 میں یہ اضافہ 7 فیصد رہا ہے۔
افیون دہشت گردی اور مافیا گروپوں کے لئے بھی ایک اہم ذریعہ آمدنی ہے اور اس کی پیداوار میں سدباب صرف ملک میں سیاسی استحکام سے ہی ممکن ہے۔
تاہم ملک کے بعض علاقوں میں ابھی تک طالبان کی موجودگی کی وجہ سے یہ سیاسی استحکام مستقبل قریب میں ممکن دکھائی نہیں دیتا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں