افغانستان:دھاندلیوں کے دعوے

تاخیر ناقابلِ قبول ہے کیوں کہ تاخیر سے سنجیدہ سطح پر شبہات پیدا ہوں گے اور انسانوں کا انتخابی نتائج پر اعتبار ختم ہو جائے گا:احمد زئی

120524
افغانستان:دھاندلیوں کے دعوے

افغانستان میں 14 جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں دھاندلیوں کے دعوے ختم ہونے میں نہیں آ رہے۔
انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان گذشتہ بدھ کے روز متوقع تھا لیکن انتخابی کمیشن نے 23 ہزار پولنگ اسٹیشنوں سے موصول ہونے والے نتائج میں سے 2 ہزار کی مانیٹرنگ کو ضروری قرار دے کر انتخابات کے اعلان کو آج کے دن تک ملتوی کر دیا تھا۔
دونوں صدارتی امیدواروں عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی احمد زئی نے انتخابات میں دھاندلیوں کا دعوی کر کے دعووں کی وسیع تحقیق کا مطالبہ کیا ہے۔
عبداللہ عبداللہ 5 اپریل کو انتخابات کے پہلے مرحلے میں کامیاب رہے تھے لیکن انتخابات جیتنے کے لئے کافی ووٹ حاصل نہیں کر سکے اور اب انہوں نے کہا ہے کہ جب تک جعلی ووٹوں کو خارج نہیں کیا جاتا وہ نتائج کو تسلیم نہیں کریں گے۔
عبداللہ نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ مانیٹرنگ ابتدائی نتائج کے اعلان سے پہلے کی جائے۔
تاہم اشرف غنی احمد زئی نے کہا ہے کہ انتخابی نتائج کے اعلان میں زیادہ تاخیر نہ کی جائے۔
احمد زئی نے کہا ہےکہ تاخیر ناقابلِ قبول ہے کیوں کہ تاخیر سے سنجیدہ سطح پر شبہات پیدا ہوں گے اور انسانوں کا انتخابی نتائج پر اعتبار ختم ہو جائے گا۔
افغان انتخابی کمیشن نے اپنے پلان کے مطابق ابتدائی نتائج کا آج اعلان کرنے سے آگاہ کیا ہے۔
دونوں صدارتی امیدواروں کے ترجمانوں کی طرف سے آج جاری کئے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ "عبداللہ اور احمد زئی نے اس بارے میں مذاکرات کئے ہیں کہ کون سے انتخابی مرکز کے نتائج پر نظر ثانی کی ضرورت ہے اور امیدوار سمجھوتے پر پہنچنے کے قریب ہیں۔
اس دوران ملک کے مشرق میں ہونے والے مسلح حملے میں پولیس ڈائریکٹر سمیت 5 افغان پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں