آرتھوڈوکس کلیسے کے نئے سربراہ کی تقرری مظاہروں کا سبب بن گئی

گزشتہ روز مونٹی نیگرو کی خود مختاری کے حامیوں نے سرب آرتھوڈوکس کلیسا کے اس نئے مقامی سربراہ کی تقرری کے خلاف احتجاج کیا

1702700
آرتھوڈوکس کلیسے کے نئے سربراہ کی تقرری مظاہروں کا سبب بن گئی

 مونٹی نیگرو میں سرب آرتھوڈوکس چرچ کے نئے مقامی سربراہ جوآنیکیے اپنی کلیسائی ذمے داریاں سنبھال رہے ہیں۔

مونٹی نیگرو کے سابق دارالحکومت سیتِنیے میں آج کی یہ تقریب شدید کشیدگی کے ماحول میں منعقد ہو رہی ہے۔

خبر کے مطابق ،گزشتہ روز مونٹی نیگرو کی خود مختاری کے حامیوں نے سرب آرتھوڈوکس کلیسا کے اس نئے مقامی سربراہ کی تقرری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے شہر کے گرد و نواح میں پولیس کی طرف سے ناکہ بندی کی خلاف ورزی کی اور رکاوٹیں توڑ کر سیتِنیے میں داخل ہو گئے۔

 صدر میلو جُوکانووچ ان مظاہرین کے حامی ہیں۔

واضح رہے کہ سرب آرتھوڈوکس کلیسا کو سربیا سے کنٹرول کیا جاتا ہے اور مونٹی نیگرو نے 2006 میں میلو جُوکانووچ کی سربراہی میں دوبارہ آزادی حاصل کی تھی۔ 



متعللقہ خبریں