طلبہ کی شرارت فنّی نمونہ بن گئی، لوگوں نے انناس کو فنّی شاہکار سمجھ لیا
چار دن کے بعد جب طلبہ دوبارہ انناس کا حال دیکھنے وہاں پہنچے تو کیا دیکھتے ہیں کہ انناس کو کوئی فنّی نمونہ خیال کر کے تحفظ میں لے لیا گیا ہے اور شیشے کے کیس میں نمائش کیا جا رہا ہے
اسکاٹ لینڈ میں یونیورسٹی کے طلبہ کی شرارت فنّی نمونہ بن گئی۔۔۔
اطلاع کے مطابق روآری گرے اور اس کے دوست للائڈ جیک نے سُپر مارکیٹ سے ایک اسٹرلن میں انناس خریدا اور اسے رابرٹ گورڈن یونیورسٹی میں لگی فنون لطیفہ کی نمائش میں رکھ دیا۔
چار دن کے بعد جب طلبہ دوبارہ انناس کا حال دیکھنے وہاں پہنچے تو کیا دیکھتے ہیں کہ انناس کو کوئی فنّی نمونہ خیال کر کے تحفظ میں لے لیا گیا ہے اور شیشے کے کیس میں نمائش کیا جا رہا ہے۔
اس بارے میں گرے نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک خالی جگہ دیکھی اور یہ جاننے کے لئے کہ کیا لوگ واقعی اسے کوئی فنّی نمونہ خیال کرتے ہیں یا نہیں انناس کو اس جگہ پر رکھ دیا۔
تاہم نمائش کی منتظم نتالی کیر نے کہا ہے کہ انہیں نہیں معلوم کہ انناس کو شو کیس میں کس نے رکھا ہے ۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال ماڈرن فنون کے عجائب گھر میں بھی مذاق کے طور پر رکھی گئی عینک کو دیکھنے والوں نے کوئی پوسٹ ماڈرن فنّی نمونہ خیال کر لیا تھا۔