انروا کی انسانی امداد غزّہ میں دھڑکتے دل کی حیثیت رکھتی ہے اور یہ دِل دھٹرکتا رہے گا: گٹرس

اسرائیل، غزّہ میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دینے پر مجبور ہے، امداد کے داخلے پر بندش کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے: انتونیو گٹرس

2120384
انروا کی انسانی امداد غزّہ میں دھڑکتے دل کی حیثیت رکھتی ہے اور یہ دِل دھٹرکتا رہے گا: گٹرس

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ "اسرائیل، غزّہ میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دینے پر مجبور ہے"۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے معمول کی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ گٹرس نے ' انروا 'کے غذائی قافلوں کے شمالی غزّہ میں داخلے پر اسرائیلی بندش کو افسوسناک قرار دیا اور متنبہ کیا ہے کہ علاقے میں ہر 10 افراد میں سے 7 قحط کی دہلیز پر آ پہنچے ہیں۔

حق نے کہا ہے کہ گٹرس نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔

سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ انروا کی انسانی امداد غزّہ میں دھڑکتے دل کی حیثیت رکھتی ہےاور یہ دِل دھٹرکتا رہے گا۔

فرحان حق نے خود بھی غزّہ بھر میں انسانی امداد کی تیز ترین تقسیم کی ضرورت پر زور دیا اور  گٹرس کے بیان کو بھی دوہرایا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل امدادی قافلوں کو غزّہ میں   داخلے کی اجازت دینے پر مجبور ہے۔

واضح رہے کہ انروا کے ہائی کمشنر فلپ لازارینی نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل نے اطلاع دی ہے کہ انروا کے امدادی قافلوں کو غزّہ کے شمال میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یاد رہے کہ اسرائیل 7 اکتوبر سے جاری حملوں میں 32 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو قتل کر چُکا ہے۔ قتل کئے گئے فلسطینیوں میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے۔



متعللقہ خبریں