امریکہ کی غیر حاضری، سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کر لی

امریکہ نے اپنے اتحادی ملک اسرائیل کی حمایت میں ماضی میں اپنی ویٹو پاور کا استعمال بھی کیا تھا لیکن عالمی سطح پر جنگ بندی کے لیے دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا اور شاید یہی وجہ ہے کہ رائے دہی میں امریکہ قرارداد کو ویٹو کرنے کی بجائے غیر حاضر رہا

2120236
امریکہ کی غیر حاضری، سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کر لی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نےگزشتہ روز غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اس معاملے پر ہونے والی رائے دہی میں امریکہ نے حصہ نہیں لیا

غزہ میں فوری جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں  گزشتہ روز نئی قرارداد کے مسودے پر  رائے دہی ہوئی کیونکہ  روس اور چین نے امریکہ کی جانب سے پیش کردہ پہلے متن کو ویٹو کر دیا تھا۔

جنگ کے آغاز کے تقریباً چھ ماہ بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پہلی بار غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکہ نے اس رائے دہی میں حصہ نہیں لیا اور اسی وجہ سے یہ قرارداد منظور ہو سکی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گزشتہ روز اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی  تنظیم حماس کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیاجبکہ  اس قرارداد میں تمام مغویوں کی بھی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے باقی 14 اراکین نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیاجسے سلامتی کونسل کے دس منتخب اراکین نے تجویز کیا تھا۔

امریکہ آج تک غزہ پٹی میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد کے متن میں جنگ بندی کے الفاظ کے استعمال کے خلاف تھا اور اس نے اپنے اتحادی ملک اسرائیل کی حمایت میں ماضی میں اپنی ویٹو پاور کا استعمال بھی کیا تھا لیکن عالمی سطح پر جنگ بندی کے لیے دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا اور شاید یہی وجہ ہے کہ رائے دہی میں امریکہ قرارداد کو ویٹو کرنے کی بجائے غیر حاضر رہا۔

سلامتی کونسل کی قرارداد میں  غزہ  کی پٹی میں شہریوں کے تحفظ کے لیے انسانی بنیادوں پر امداد کے بہاؤ کو بڑھانےکے ساتھ ساتھ اس کو تقویت دینے کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے جبکہ بڑے پیمانے پر انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کے مطالبے کا بھی اعادہ کیا گیا ہے۔

 



متعللقہ خبریں