غزہ کی صورتحال پُرتشویش ہے ،اسیروں سے متعلق معاہدہ جلد ممکن بنایاجائے:کملا ہیرس

کملا ہیرس نے کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، اب تک بہت سے فلسطینی شہری، بے گناہ شہری مارے جا چکے ہیں ہمیں مزید امداد حاصل کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں یرغمالوں کو نکالنے کی ضرورت ہےاور ہمارا یہ موقف برقرار ہے

2111112
غزہ کی صورتحال پُرتشویش ہے ،اسیروں سے متعلق معاہدہ جلد ممکن بنایاجائے:کملا ہیرس

امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے گزشتہ  روز اسرائیل کی جنگ سے متعلق کابینہ کے ایک ایسے اہم رکن سے ملاقات کی جو اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کی مخالفت کے باوجود ایسے وقت واشنگٹن آئے ہیں جب بائیڈن انتظامیہ جنگ سے تباہ حال غزہ میں مزید انسانی امداد پہنچانے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر رہی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کے مرکزی سیاسی حریف بینی گینٹز نے اس ملاقات کی درخواست کی تھی اور ڈیموکریٹک انتظامیہ کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کے اعتراضات کے باوجود کملا ہیرس کا اسرائیل کے ایک ممتاز اہل کار کے ساتھ بات کرنا ضروری ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب جنگ کے پانچ ماہ ہونے والے ہیں، صدر جو بائیڈن، ہیرس اور انتظامیہ کے دیگر اعلیٰ عہدے دار، غزہ میں بڑھتی ہوئی ہلاکتوں اور بےگناہ فلسطینیوں کے مصائب سے متعلق اپنے عدم اطمینان کے بارے میں زیادہ بے ٹوک طور پر بات کر رہے ہیں۔

ہیرس نے گینٹز سے ملاقات سے کچھ دیر قبل نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر اور میں شروع سے ہی اس بارے میں ایک دوسرے سے متفق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، اب تک بہت سے فلسطینی شہری، بے گناہ شہری مارے جا چکے ہیں ہمیں مزید امداد حاصل کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں یرغمالوں کو نکالنے کی ضرورت ہےاور ہمارا یہ موقف برقرار ہے۔

ملاقات کے بعد وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ ہیرس اور گینٹز نے حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ میں قید 100 سے زیادہ افراد کو رہا کرنے کے لیے یرغمالوں کے بارے میں کسی معاہدے کو مکمل کرنے کی فوری ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے عارضی توسیع شدہ جنگ بندی کے لیے انتظامیہ کی حمایت کا بھی اعادہ کیا جو یرغمالوں کی رہائی میں سہولت فراہم کرے گی اور پورے غزہ میں انسانی امداد میں اضافے کی اجازت دے گی۔

اگرچہ گینٹز نیتن یاہو جیسے ہی سخت گیر خیالات رکھتے ہیں، لیکن انہیں انسانی امداد کی ترسیل میں اضافے سمیت اہم مسائل پر مفاہمت کے لیے زیادہ آمادہ دیکھا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں