امریکہ: ہم ایران کو حملے کا جواب ضرور دیں گے

ہم اس حملے کا جواب دیں گے۔ یہ جواب تہ در تہ، مرحلہ وار اور طویل المدت ہو گا: وزیر خارجہ انتھونی بلنکن

2094887
امریکہ: ہم ایران کو حملے کا جواب ضرور دیں گے

امریکہ انتظامیہ نے کہا ہے کہ شام۔اردن سرحد پر 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے حملے کے بعد ہم ایران کے ساتھ جنگ کی کوشش میں نہیں ہیں۔

وائٹ ہاوس قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک رابطہ  افسر 'جان کربی' نے معمول کی پریس بریفنگ میں حملے کے بارے میں تفصیلات فراہم کی ہیں۔

جان کربی نے کہا ہے کہ ہم ان حملوں کا موزوں جواب دینے کا مصّمم ارادہ رکھتے ہیں لیکن ہم ایران کے ساتھ جنگ کی یا کسی عسکری جھڑپ کی  کوششوں میں نہیں ہیں۔

کربی نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد  علاقائی کشیدگی اور تناو میں اضافہ کرنا نہیں ہے لیکن ہفتے کے اواخر میں  امریکی فوجیوں پر کیا گیا حملہ تناو میں اضافہ کرنے والا حملہ تھا اور ہمارا اس حملے کا جواب دینا ضروری ہے۔

کربی نے کہا ہے کہ حملے کی شکل، جگہ اور وقت کے بارے میں تمام تفصیلات ہمارے علم میں ہیں اور جوابی حملہ ہونے کے بعد ہر کوئی انہیں جان لے گا۔

امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بھی امریکی بیس پر حملے کے بارے میں کہا ہے کہ "ہم اس حملے کا جواب دیں گے اور یہ جواب تہ در تہ ہو گا۔ ہم حملے کا جواب مرحلہ وار شکل میں اور ایک طویل عرصے میں دیں گے"۔

بلنکن نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینز اسٹالٹن برگ کے ہمراہ واشنگٹن میں منعقدہ پریس کانفرنس میں شرکت کی۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ " ہم اس حملے کا جواب دیں گے۔ یہ جواب تہ در تہ، مرحلہ وار اور طویل المدت ہو گا"۔

واضح رہے کہ امریکہ کے صدر جو بائڈن نے گذشتہ روز جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ " اردن کے شمال مشرق میں شامی سرحد کے قریب متعین امریکی فوجیوں پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کو ہلاک اور بہت سے فوجیوں کو زخمی کر دیا گیا ہے"۔



متعللقہ خبریں