امریکہ میں آرمینی گروپ کے اشتعالی حملے کے خلاف ردعمل

قارا باغ انسدادِ دہشت گردی آپریشن کے بعد آذربائیجان اور ترکیہ کے شہریوں پر آرمینی حملے زیادہ منّظم شکل اختیار کر چکے ہیں اور سنجیدہ سطح پر خطرات تشکیل دے رہے ہیں: آذربائیجان وزارت خارجہ

2044556
امریکہ میں آرمینی گروپ کے اشتعالی حملے کے خلاف ردعمل

آذربائیجان نے، امریکہ میں منعقدہ "ترک خارجہ پالیسی میں پبلک ڈپلومیسی کا کردار" نامی کانفرنس کے شرکاء پر متعصب آرمینی گروپ  کی طرف سے حملے کی مذّمت کی ہے۔

آذربائیجان وزارت خارجہ نے موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ہم، کانفرنس کے شرکاء پر متعصب آرمینی گروپ کے حملے کی شدت سے مذّمت کرتے ہیں۔ دوسری قارا باغ جنگ اور آذربائیجان کی طرف سے قارا باغ میں کئے گئے انسدادِ دہشت گردی آپریشن کے بعد آذربائیجان اور ترکیہ کے شہریوں پر آرمینی حملے آرمینیا کی نسلی اور غیر متحمل پالیسی کی وجہ سے زیادہ تواتر اور منّظم شکل اختیار کر چکے ہیں اور سنجیدہ سطح پر خطرات تشکیل دے رہے ہیں۔

شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر ایرسین تاتار نے بھی موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "میں، لاس اینجلس میں منعقدہ  ترکیہ پبلک ڈپلومیسی کانفرنس میں شریک ترکیہ اور آذربائیجان کے وفود  پر متعصب آرمینی گروپوں کے لفظی و عملی حملوں کی شدت سے مذّمت کرتا ہوں"۔

تاتار نے واشنگٹن میں ترکیہ کے سفیر حسن مراد مرجان اور آذربائیجان کے لاس اینجلس  کے قونصل جنرل رامیل گربانوف  اور کانفرنس کے دیگر شرکاء کے لئے تسلی آمیز جذبات کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ متعصب آرمینی گروپوں کے اقدامات پُر تشویش ہیں اور علاقے میں جاری امن مراحلے کو متاثر کر رہے ہیں"۔

صدر ایرسین تاتار نے کہا ہے کہ" ہم ترکیہ کا اور آذربائیجان کے برحق دعوے کا ساتھ دینا جاری رکھیں گے"۔

واضح رہے کہ ترکیہ کے یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ کی طرف سے امریکہ کے شہر لاس اینجلس میں  ترکیہ اور آذربائیجان کے سفارتی عملے کی شرکت سے منعقدہ  کانفرنس پر آرمینی گروپ نے لفظی و عملی حملہ کر دیا تھا۔



متعللقہ خبریں