امریکہ: ہم آرمینی اشتعال انگیزی کی تحقیق کر رہے ہیں

ہم سفیروں کی سلامتی کی یقین دہانی کرتے ہیں اور ہم، سفارتی عملے کے تحفظ کےلئے تمام ضروری اقدامات کرنا جاری رکھیں گے: امریکہ وزارت خارجہ

2044533
امریکہ: ہم آرمینی اشتعال انگیزی کی تحقیق کر رہے ہیں

امریکہ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہم لاس اینجلس میں ترکیہ کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس کے خلاف آرمینی اشتعال انگیزی کی تحقیق کر رہے ہیں۔

کل لاس اینجلس میں یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ کی زیرِ قیادت اور "ترک خارجہ پالیسی میں سرکاری ڈپلومیسی کا کردار" کے زیرِ عنوان منعقدہ کانفرنس پر آرمینی گروپ نے حملہ کر دیا تھا۔

ٹرکش ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کے خبر چینل 'ٹی آرٹی خبر' کی طرف سے امریکہ وزارت خارجہ کو ماضی میں شہید کئے گئے ترک سفارت کاروں  کی یاد دہانی کرواتے ہوئے پوچھا گیا ہے کہ آپ اس واقعے کا کیسے جائزہ لیں گے؟

امریکہ وزارت خارجہ کی طرف سے ٹی آر ٹی خبر کو بھیجے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ ہم اس موضوع پر تحقیق کے لئے لاس اینجلس پولیس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

امریکہ وزارت خارجہ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ہم، جنوبی کیلیفورنیا یونیورسٹی کی میزبانی میں منعقدہ تقریب کے خلاف پیش آنے والا واقعے اور ترک سفیر کے بھی اس واقعے کی لپیٹ میں آنے سے آگاہ ہیں ۔ ہم سفیروں کی سلامتی کے بارے میں اپنی حتمی یقین دہانی کا اعادہ کرتے ہیں اور ہم،  سفارتی عملے کے تحفظ کےلئے تمام ضروری اقدامات کرنا جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ امریکہ کے شہر لاس اینجلس میں "ترک خارجہ پالیسی میں سرکاری ڈپلومیسی کا کردار" نامی کانفرنس پر آرمینی گروپ نے حملہ کر دیا تھا۔

ترک ، آذربائیجانی اور امریکی حکام کی شرکت سے منعقدہ مذکورہ تقریب ابھی شروع ہی ہوئی تھی کہ آرمینی اشتعال انگزوں کی وجہ سے منقطع ہو گئی۔

ترک اور آذربائیجانی حکام کے خلاف حقارت آمیز الفاظ استعمال کرنے والے اشتعال انگیزوں کو ہال سے نکال دیا گیا۔ لیکن جیسے ہی واشنگٹن کے لئے ترکیہ کے سفیر مراد مرجان خطاب کے لئے اسٹیج پر آئے تو ایک  اور گروپ نے اشتعال انگیزی شروع کر دی۔

ایک آرمینی  نے لاس اینجلس کے لئے آذربائیجان کے قونصل جنرل رامیل گربانوف پر لفظی حملہ کیا۔ سکیورٹی عملے نے مداخلت کر کے گروپ کو ہال سے نکال دیا لیکن اس دفعہ گروپ نے ہال کے باہر سے شور کر کے کانفرنس کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔ اشتعالی کاروائی کانفرنس کے اختتام کے بعد بھی جاری رہی۔

کانفرنس کے اختتام پر ،یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ کے سربراہ شرف آتش، لاس اینجلس میں ترکیہ کے دینی امور کے اتاشی اسماعیل دیمیر ایزین اور میڈیا منتظم سانر آیار  عمارت سے نکلے تو انہیں آرمینی مظاہرین کی طرف سے جسمانی و زبانی حملے کا سامنا کرنا پڑا۔



متعللقہ خبریں