نائجر میں فیسنیسی فوجیوں کے خلاف اجتماع
مقامی ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، مظاہرین صبج 5:30 سے بیس کے ارد گرد انتظار کر رہے ہیں کیونکہ نیامی میں فرانسیسی سفیر Slyvain Itte، فرانسیسی فوجی اڈے پر "روپوش " ہیں
نائیجر میں فرانسیسی فوجیوں کے ملک سے نکلنے کا مطالبہ کرنے والے دارالحکومت نیامی میں فرانسیسی فوجی اڈے کے ارد گرد صبح کی پہلی روشنی سے انتظار کر رہے ہیں۔
مقامی ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، مظاہرین صبج 5:30 سے بیس کے ارد گرد انتظار کر رہے ہیں کیونکہ نیامی میں فرانسیسی سفیر Slyvain Itte، فرانسیسی فوجی اڈے پر "روپوش " ہیں۔
روس، شمالی کوریا اور چین کےپرچم کے ساتھ ساتھ نائجر کےپرچم لہراتے ہوئے، گروپ نے پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جن پر ہمیں فرانسیسی فوجی نہیں چاہیےکے الفاظ تحریر ہیں۔
نائجر کی وزارت خارجہ نے سفیر ایٹے کو 25 اگست کو ملک چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے کا وقت دیا تھا۔
فرانس نے فوجی جنتہ کے بارے میں کہا ہے کہ وہ ایسی تھارٹی نہیں ہے جو فرانسیسی سفیر کی روانگی کا مطالبہ کر سکے۔
سفیر ایٹے کو دیا گیا وقت مقامی وقت کے مطابق 19.00 بجے ختم ہو گیا ہے فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے اتھائے گئے حفاظتی اقدامات سب کے لیے باعث توجہ ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ایٹے ملک نہیں چھوڑتا ہے تو فوجی انتظامیہ فرانسیسی سفارت خانے اور فرانسیسی فوجی اڈے کو بجلی، پانی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی روک سکتی ہے۔
فرانس کے نائیجر میں تقریباً 1500 فوجی ہیں اور دیوری ہمانی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ایک فوجی اڈہ بھی قائم ہے۔
26 جولائی کو نائجر میں برسراقتدار آنے والی فوجی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ فرانس کے ساتھ فوجی تعاون کے پانچ معاہدے منسوخ کر دیے گئے ہیں۔