اقوام متحدہ: روس کے اناج راہداری سمجھوتے کو فسخ کرنے پر ہمیں سخت افسوس ہے

کروڑوں انسانوں کو بھوک کا خطرہ لاحق ہے اور صارف مہنگائی کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ سمجھوتے کی منسوخی کا بدل بھی انہی لوگوں کو چُکانا پڑے گا: انتونیو گٹرس

2012721
اقوام متحدہ: روس کے اناج راہداری سمجھوتے کو فسخ کرنے پر ہمیں سخت افسوس ہے

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ روس کے اناج راہداری سمجھوتے کو فسخ کرنے پر ہمیں سخت افسوس ہے۔

گٹرس نے نیویارک میں اقوام متحدہ دفتر سے اخباری نمائندوں کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بحیرہ اسود اناج راہداری سمجھوتہ اور روس اور اقوام متحدہ کے درمیان خوراک اور کھاد  کی برآمد کا سمجھوتہ عالمی غذائی سلامتی  کے لئے ان مشکل حالات میں "آبِ حیات اور امید کی کرن" کی حیثیت رکھتا ہے۔ روس کا فیصلہ غذائی ترسیل کے محتاج تمام افراد کو نقصان پہنچائے گا"۔

انہوں نے اسمعاملے میں ترک حکومت کی کوششوں کی طرف توجہ مبذول کروائی اور کہا ہے کہ اقوام متحدہ  خوراک اور کھاد کی عالمی منڈی  تک رسائی کے لئے  اور مسئلے کے حل کے لئے کوششیں جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمارا بنیادی ہدف عالمی غذائی سلامتی  کو یقینی بنانا اور غذائی قیمتوں میں استحکام لانا ہے۔ سمجھوتوں میں شرکت ایک ترجیح ہے لیکن دنیا کے متعدد مقامات پر جدوجہد میں مصروف انسانوں  اور ترقی پذیر ممالک کے پاس کوئی ترجیح  نہیں ہے۔ کروڑوں انسانوں کو بھوک کا خطرہ لاحق ہے اور صارف مہنگائی کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ سمجھوتے کی منسوخی کا بدل بھی انہی لوگوں کو چُکانا پڑے گا"۔

گٹرس نے روس کے صدر ولادی میر پوتن کو ارسال کردہ مراسلے  میں پیش کردہ تجاویز کو تفصیلی شکل میں بیان کیا اور کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے روس کو پیش کردہ ریگولیٹری فریم ورک اور نجی سیکٹر کے ساتھ جاری مذاکرات  تجارتی شرائط کو معمول پر لائے ہیں۔   لیکن روس کے ہماری تجاویز کو نظر انداز کرنے اور بحیرہ اسود اناج راہداری سمجھوتے کو فسخ کرنے پر ہمیں سخت  افسوس ہے"۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے روس کی طرف سے،  بحیرہ اسود کے شمال مغرب میں، سفری ضمانتوں کو منسوخ کئے جانے پر بھی تنقید کی ہے۔



متعللقہ خبریں