معمولی سی غلطی نے امریکی فوج کی لاکھوں حساس ای میلز مالی پہنچا دیں

واضح رہے کہ امریکی فوج کی ڈاٹ ایم آئی ایل ڈومین پر بھیجی جانے والی ای میلز مغربی افریقہ کے ملک مالی کی ڈومین ڈاٹ ایم ایل پر جاتی رہی ہیں

2012847
معمولی سی غلطی نے امریکی فوج کی لاکھوں حساس ای میلز مالی پہنچا دیں

ایک چھوٹی سی ٹائپنگ کی غلطی کی وجہ سے امریکی فوج کی لاکھوں ای میل  سالوں سے ایک ایسے ملک پہنچتی رہی ہیں جو روس کا اتحادی ہے۔

اس غلطی کی وجہ ای میل کا ڈومین ہے۔

واضح رہے کہ امریکی فوج کی ڈاٹ ایم آئی ایل ڈومین پر بھیجی جانے والی ای میلز مغربی افریقہ کے ملک مالی کی ڈومین ڈاٹ ایم ایل پر جاتی رہی ہیں۔

ان میں سے کئی ای میلز میں حساس معلومات موجود تھیں جن میں پاس ورڈ، طبی ریکارڈ اور اعلیٰ عسکری افسران کی سفری تفصیلات شامل تھیں۔

پینٹاگون نے کہا ہے کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھا لیے گئے ہیں۔

یہ خبر سب سے پہلے برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے شائع کی تھی جس کے مطابق جوہانز زوربیئر نامی ڈچ شخص نے 10 سال قبل اس مسئلے کی شناخت کی تھی۔

جوہانز کے پاس 2013 سے مالی کے ای میل ڈومین کا انتظام دیکھنے کا کنٹریکٹ ہے اور حالیہ چند ماہ کے دوران انھوں نے امریکی فوج کی جانب سے غلطی سے بھجوائی جانے والی ہزاروں ای میلز اکٹھی کیں۔

ان میں سے کسی بھی ای میل کو خفیہ نہیں گردانا گیا تھا تاہم برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ ان میں سے کئی برقی پیغامات میں طبی معلومات، امریکی فوجی عمارات کے نقشے، مالی ریکارڈ، عسکری عہدیداران کی سفری تفصیلات اور چند سفارتی پیغامات بھی موجود تھے۔

گزشتہ ماہ جوہانز نے امریکی حکام کو ایک خط کے ذریعے ان کی اس غلطی سے آگاہ کیا۔

انھوں نے بتایا کہ مالی کی حکومت کے ساتھ ان کا معاہدہ ختم ہونے والا ہے جس کا مطلب ہو گا کہ امریکہ کے مخالف اس غلطی سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

مالی کی فوجی حکومت سوموار کو اس ڈومین کا انتظام سنبھالنے والی تھی۔

واضح رہے کہ امریکی نظام میں ایسے پیغامات جنھیں خفیہ سمجھا جاتا ہے، ایک الگ آئی ٹی سسٹم کے ذریعے بھجوائے جاتے ہیں۔

امریکی عہدیداران کا کہنا ہے کہ ایسے پیغامات کا غلطی سے کہیں جانے کا امکان موجود نہیں۔

تاہم سٹیون سٹرینسکی، جو امریکی داخلی سلامتی کےشعبہ خفیہ امور کے لیے کام کر چکے ہیں، کا کہنا ہے کہ اکثر بے ضرر نظر آنے والی معلومات بھی امریکی کے مخالفین کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں خصوصاً اگر ان میں عسکری افراد کی معلومات ہوں۔

ان کا کہنا ہے کہ کوئی بیرونی قوت ہمارے عسکری حکام کی معلومات پر مبنی فائل تیار کر سکتی ہے، جاسوسی کے مقاصد کے لیے، اور ان سے مالی فوائد کے بدلے معلومات فراہم کرنے کے لیے رابطہ کر سکتی ہے۔



متعللقہ خبریں