روس کے خلاف امریکہ نے مشرق وسطی میں جنگی طیارے روانہ کر دیئے

امریکہ کی مرکزی کمان سینٹ کام نے  گزشتہ روز کہا ہے کہ خطے میں روسی طیاروں کے بڑھتے ہوئے غیرمحفوظ اور غیر پیشہ ورانہ رَوَیّے کی وجہ سے امریکی فوج نے لینگلے ایئر فورس بیس سے مشرقِ وسطی  میں ایف 22 ریپٹرز طیارے بھیجے ہیں

2000167
روس کے خلاف امریکہ نے مشرق وسطی میں جنگی طیارے روانہ کر دیئے

امریکہ کی مرکزی کمان سینٹ کام نے  گزشتہ روز کہا ہے کہ خطے میں روسی طیاروں کے بڑھتے ہوئے غیرمحفوظ اور غیر پیشہ ورانہ رَوَیّے کی وجہ سے امریکی فوج نے لینگلے ایئر فورس بیس سے مشرقِ وسطی  میں ایف 22 ریپٹرز طیارے بھیجے ہیں۔

سینٹ کام نے ایک بیان میں کہا کہ لینگلے ایئر فورس بیس سے تعلق رکھنے والے ریپٹرز امریکی افواج کو دوبارہ پوزیشن لینے اور ایک لمحے کے نوٹس پر زبردست طاقت مہیا کرنے کی صلاحیت کے حامل ہیں نیز، خطے میں حال ہی میں بھیجے گئے جیٹ طیارے زمین اور فضا میں دیگر اتحادی افواج کے ساتھ ضم ہوجائیں گے۔

سینٹ کام کے کمانڈر جنرل  کوریلا نے روس کے غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ رَوَیّے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

انھوں نے کہا کہ روس کی جانب سے طے شدہ فضائی حدود کی مسلسل خلاف ورزی سے کشیدگی میں اضافے یا غلط اندازے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس اقدام سے چندے قبل امریکہ کے فوجی حکام نے  بتایا ہے کہ  شام میں روس کی افواج نے امریکی اور اتحادی افواج کے ساتھ طے شدہ تنازعات کے خاتمے کے پروٹوکول پر عمل درآمد بند کر دیا ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ داعش کو شکست دینے کی مہم کے تحت شام میں ایک ہزار سے کم امریکی فوجی موجود ہیں۔

ان امریکی فوجیوں کو ایرانی نواز  گروہوں کی جانب سے باقاعدگی سے حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

رواں سال کے اوائل میں امریکہ کے ایک اعلیٰ فوجی جنرل نے کہا تھا کہ شام میں روسیوں کی جانب سے غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ فضائی سرگرمی ملاحظہ کی گئی ہے۔

مارچ میں مشرق وسطی میں فضائی کارروائیوں کے ذمے دار امریکی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل الیکسس گرینکیوچ نے کہا تھا کہ روسی طیاروں نے 25 بار امریکی فوجی اڈے پر فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔



متعللقہ خبریں