اقوام متحدہ کا انسانی امداد سے متعلق میانمار انتظامیہکے خلاف شدید ردِ عمل

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر رامناتھن بالاکرشنن نے میانمار انتظامیہ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر  کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تباہی کے چار ہفتے بعد اور مون سون کا موسم شروع ہوچکا ہے

1998957
اقوام متحدہ کا انسانی امداد  سے متعلق  میانمار انتظامیہکے خلاف شدید ردِ عمل

اقوام متحدہ نے موچا  سائیکلون  کی زد میں آنے والے میانمار میں  انتظامیہ نے انسانی امداد کی آمد روک دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ہیومینٹیرین کوآرڈینیشن آفس (OCHA) کی طرف سے شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سمندری طوفان موچا کے مغربی میانمار سے ٹکرانے کے ایک ماہ بعد، میانمار کی حکومت نے ریاست رخائن میں انسانی امداد کی  رسائی کو معطل کر دیا، جس سے متاثرہ کمیونٹیز تک جان بچانے والی امداد کی ترسیل میں خلل پڑا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر رامناتھن بالاکرشنن نے میانمار انتظامیہ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر  کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تباہی کے چار ہفتے بعد اور مون سون کا موسم شروع ہوچکا ہے اور اس موقع پر  انسانی امداد کے کارکنوں تک رسائی سے انکارکرنا ناقابلِ فہم ہے۔  یہ فیصلہ ان 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے لیے ایک اور تباہ کن دھچکا ہے جن تک انسانی امداد کی تنظیمیں آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں سمندری طوفان سے متاثرہ راخین  ریاست میں جان بچانے والی امداد پہنچانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب کمزور کمیونٹیز کو ہماری مدد کی سب سے زیادہ ضرورت تھی ،   خوراک، پینے کے پانی اور دیگر روزمرہ ضروریات  کو روکنا پڑا  ہے۔

بالاکرشنن نے اس فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ  کرتے ہوئے کہا ہے کہ رسائی سے انکار غیر ضروری طور پر ان لوگوں کے مصائب کو طول دے  گا جو پہلے ہی سے مصائب کا شکار ہیں۔  انہوں نے کہا کہ  میں انسان دوست  ہونے کے ناتے  میانمار کی حکومت پر زور دیتا ہوں کہ وہ فوری طور پر اس فیصلے پر نظر ثانی کرے اور تقسیم کے لیے ابتدائی منظوری کو بحال کرے تاکہ  منتظر امداد ضرورت مند لوگوں تک پہنچ سکے گی۔



متعللقہ خبریں