سوڈان میں جھڑپوں میں اموات میں بدستور اضافہ

بڑھتی ہوئی کشیدگی 15 اپریل کی صبح دارالحکومت خرطوم اور مختلف شہروں میں فریقین کے درمیان مسلح تصادم میں بدل گئی تھی

1988664
سوڈان میں جھڑپوں میں اموات میں بدستور اضافہ

 

سوڈان میں فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 850 شہری مارے گئے۔

سوڈانی ڈاکٹرز یونین کے بیان کے مطابق دارالحکومت خرطوم اور دیگر شہروں میں فوج اور ایچ ڈی کے کے درمیان جھڑپوں میں 850 شہری ہلاک اور 3394 زخمی ہوئے۔

جب کہ فوج نے مطالبہ کیا کہ HDK، جس کی اس نے کبھی حمایت کی تھی لیکن اسے ایک خطرہ سمجھا جاتا تھا کیونکہ اس نے ایک آزاد اور متوازی فوج کی طرح برتاؤ کیا تھا، اسے 2 سال کے اندر فوج میں مکمل طور پر ضم کر دیا جائےگا ریپڈ فورس نے  نے اعلان کیا کہ وہ اسے تقریباً ایک مدت میں قبول کر سکتا ہے۔ سول حکومت کے 10 سال بعد جنگ اور بڑھتی ہوئی کشیدگی 15 اپریل کی صبح دارالحکومت خرطوم اور مختلف شہروں میں فریقین کے درمیان مسلح تصادم میں بدل گئی۔

پیرا ملٹری فوج کو باغیوں کے خلاف لڑنے، سرحدوں کی حفاظت کرنے اور مغرب میں چاڈ کی سرحد پر واقع دارفور کے علاقے میں امن برقرار رکھنے کے لیے ایک ملیشیا کے ڈھانچے کی شکل میں تشکیل دیا گیا تھا، صدر عمر البشیر کے دور میں کہ جس کا سن 2019 میں تختہ الٹ دیا گیا تھا۔ اس نے  2013 میں سیکورٹی اور انٹیلی جنس تنظیم میں شمولیت اختیار کی اور آہستہ آہستہ ایک آزاد ڈھانچہ حاصل کیا، اس کے دسیوں ہزار اراکین ہیں۔

مختلف شہروں بالخصوص دارالحکومت خرطوم میں 36 دنوں سے فریقین کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔



متعللقہ خبریں