اقوام متحدہ کے اجلاس میں روس اور امریکہ کی ایک دوسرے پر الزام تراشیاں

امریکہ اور مغربی ممالک کا یوکرین کو فراہم کردہ اسلحہ اپنے ہمراہ وسیع پیمانے کے خطرات لئے ہوئے ہے اور بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے: نبنزیا

1972980
اقوام متحدہ کے اجلاس میں روس اور امریکہ کی ایک دوسرے پر الزام تراشیاں

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے 'اسلحہ برآمدات  میں قانونی خلاف ورزیوں' کے زیرِ عنوان منعقدہ اجلاس میں روس اور امریکہ  نے یوکرین کی وجہ سے ایک دوسرے کو موردِ الزام ٹھہرایا ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمیشنر برائے  'تخفیفِ اسلحہ ' ایزومی ناکامیتسو نے " اسلحہ برآمدات میں روس کی قانونی خلاف ورزیاں" نامی اجلاس سے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ غیر منّظم اور غیر قانونی اسلحہ برآمدات  بین الاقوامی برادری کے لئے ایک اہم مسئلہ ہیں ۔ یہ مسئلہ مسلح جھڑپوں، دہشت گردی اور جرائم کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ تمام علاقوں کو غیر مستحکم کر سکتا ہے۔

اجلاس سے خطاب میں روس کے مستقل نمائندے واسیلے نبنزیا نے کہا ہے کہ مغربی ممالک زبانی کلامی شکل میں تو "ذمہ دارانہ" روّیے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں لیکن یوکرین میں ان کا پیدا کردہ بحران ان کے الفاظ سے بالکل برعکس ہے۔

نبنزیا نے کہا ہے کہ امریکہ اور مغربی ممالک کی طرف سے یوکرین کو اسلحے کی فراہمی نہ صرف اپنے ہمراہ بڑے پیمانے کے خطرات لئے ہوئے ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا فرض ان مسائل پر غور کرنا ہے۔

تاہم امریکہ کے نائب مستقل نمائندے اور سفیر رابرٹ وُوڈ نے کہا ہے کہ روس غلط معلومات پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ روس اپنے ہمسائے پر غیر قانونی قبضے  کو ڈھانپنے کی کوشش کر رہا ہے اور آج کا اجلاس بھی اسی موضوع پر ہے۔

وُوڈ نے کہا ہے کہ یوکرین کا مسئلہ "اسلحے کی برآمد" کا مسئلہ نہیں ہے۔ یوکرین پر قبضہ کیا گیا ہے۔ اس وجہ سے قوام متحدہ کی شرائط کی رُو سے اسے اپنے دفاع کا حق حاصل  ہے۔ اسی طرح بین الاقوامی برادری بھی یوکرین کے دفاع میں کردار ادا کرنے کا حق رکھتی ہے۔



متعللقہ خبریں