امریکہ ایران کو معاوضہ ادا کرے: عالمی عدالت انصاف

عالمی عدالت انصاف  نے کہا ہے کہ امریکہ نے کچھ ایرانی اثاثے منجمد کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے جس پر وہ  ایران کو  معاوضہ ادا کرنے کا  پابند ہے

1967846
امریکہ ایران کو معاوضہ ادا کرے: عالمی عدالت انصاف

عالمی عدالت انصاف  نے گزشتہ روز اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ امریکہ نے کچھ ایرانی اثاثے منجمد کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے جس پر وہ  ایران کو  معاوضہ ادا کرنے کا  پابندہے اور جس کی رقم کا تعین  دو ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف نے ایران کے اس دعوے پر فیصلہ سنایا ہےکہ امریکہ نے عدالتوں کوغیر قانونی طور پر ایرانی کمپنیوں کے اثاثے منجمد کرنے کا اختیاردیا تھا۔

یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیاہے جب گزشتہ ہفتے شام میں ایرانی نواز ملیشیا اور امریکی اہلکاروں کے درمیان مہلک جھڑپیں ہوئی ہیں اورانھوں نے ایک دوسرے کو فضائی اورزمینی بمباری کا نشانہ بنایا ہے۔اس کے بعد سے امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی میں مزیداضافہ ہوا ہے۔

عالمی عدالت انصاف میں ایران نے واشنگٹن کے خلاف یہ مقدمہ 2016 میں 1955 میں طے شدہ دوستی معاہدے کی مبیّنہ خلاف ورزی پردائر کیا تھا جس کے تحت امریکی عدالتوں کو ایرانی کمپنیوں کے اثاثے منجمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی اورامریکہ میں ایران کے مرکزی بینک کی 1.75 ارب ڈالرکی خطیررقم بھی ضبط کرلی گئی تھی۔یہ رقم دہشت گردی کے حملوں کے متاثرین کو معاوضے کے طور پر دی جاناتھی۔

امریکہ کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف کو اس پورے کیس کو خارج کر دینا چاہیے کیونکہ ایران کے ہاتھ ناپاک ہیں اور اثاثوں کی ضبطی تہران کی جانب سے مبیّنہ طورپردہشت گردی کی سرپرستی کا نتیجہ ہے جبکہ ایران بین الاقوامی دہشت گردی کی حمایت سے انکارکرتا ہے۔

یادرہے کہ 1950 کی دہائی میں دوستی کا معاہدہ ایران کے 1979 میں برپا شدہ انقلاب سے بہت پہلے طے پایاتھا۔اس انقلاب نے امریکی نواز رضا شاہ پہلوی کا تختہ الٹ دیا تھااور اس کے بعد امریکہ اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔

ایران میں نیا نظام آنے کے بعد دوستی معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں رہی تھی اورواشنگٹن بالآخر 2018 میں اس دوستی معاہدے سے دستبردارہو گیا۔

 



متعللقہ خبریں