روس: ہمیں اپنے دفاع کی خاطر جوہری اسلحے کے استعمال کا حق حاصل ہے

اگر امریکہ روس کی شکست کا خواہش مند ہے تو یہ خواہش دنیا کے گلوبل جنگ کی دہلیز پر ہونے کا مفہوم رکھتی ہے: دمتری میدویدف

1950005
روس: ہمیں اپنے دفاع کی خاطر جوہری اسلحے کے استعمال کا حق حاصل ہے

روس سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدویدف نے کہا ہے کہ اگر امریکہ روس کی شکست کا خواہش مند ہے تو یہ خواہش دنیا کے گلوبل جنگ کی دہلیز پر ہونے کا مفہوم رکھتی ہے۔ ایسی صورت میں روس اپنے دفاع کے لئے ہر طرح کے اسلحے کے استعمال کا حق رکھتا ہے۔

میدویدف نے ٹیلی گرام سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ روس کے امریکہ کے ساتھ طے کردہ ،اور بین البراعظمی جوہری بیلسٹک میزائل صلاحیت کو لگام ڈالنے پر مبنی، اسٹریٹجک اسلحے میں تخفیف کے سمجھوتہ' START' کو التوا میں ڈالنے کے موضوع پر بات کی۔

میدویدف نے کہا ہے کہ امریکہ روس کے خلاف ہر برائی کر رہا ہے۔ امریکہ یوکرین کو اہم مقدار میں اسلحہ دے رہا اور روس کی شکست کے لئے کوششیں کر رہا ہے۔ لیکن اس کے باوجود اسٹریٹجک سلامتی ایک الگ موضوع ہے۔ عمومی معنوں میں اس کا امریکہ۔روس تعلقات سے کوئی واسطہ نہیں ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ انتظامیہ کا اختیار کردہ طرزِ عمل صریح غلطی ہے۔ اس غلطی کا سبب برتری اور استثنایت کا احساس ہے۔ دنیا کی تمام معقول قوّتوں کو اس بات کا احساس ہے کہ اگر امریکہ روس کو شکست دینے کی خواہش کرے گا تو دنیا عالمی جنگ کی دہلیز پر آ جائے گی۔اگر امریکہ روس کو شکست ہی دینا چاہتا ہے تو ہمیں اپنے دفاع کی خاطر جوہری اسلحے سمیت ہر طرح کا اسلحہ استعمال کرنے کا حق حاصل ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ روس نے START کو التوا میں ڈالنے کا فیصلہ امریکہ اور دیگر نیٹو ممالک کے اقدامات کی وجہ سے کیا ہے۔اس فیصلے کا محّرک امریکہ اور دیگر نیٹو ممالک کی طرف سے ہمارے ملک کے خلاف اعلانِ جنگ ہے اور اس فیصلے کی بازگشت دنیا بھر میں اور خاص طور پر امریکہ میں وسیع پیمانے پر سُنائی دے گی"۔

میدویدف نے صدر پوتن کے بیان کہ" میدان جنگ میں روس کو شکست دینا ناممکن ہے" کا حوالہ دیا اور کہا ہے کہ "بالکل اسی وجہ سے ہم نے START کو التوا میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب امریکہ کے گنے چُنے بے مہار سوچیں کہ انہیں کیا کامیبای ہوئی ہے۔ ہم نیٹو کی دیگر جوہری طاقتوں، فرانس اور برطانیہ، کے ردعمل کا بھی مشاہدہ کریں گے۔ امریکہ اور روس کے درمیان سمجھوتے کے تیاری کے وقت ان کی اسٹریٹجک جوہری طاقت کوشامل نہیں کیا گیا تھا۔ اب انہیں بھی شامل کرنے کا وقت آ گیا ہے"۔



متعللقہ خبریں