روس۔ مولدووا تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں، مولدووا کے حکام اپنے بیانات میں احتیاط سے کام لیں: پیسکوف

مولدووا انتظامیہ اپنے بیانات میں روس مخالف ہر چیز  پر زور دے رہی ہے۔ مولدووا کے حکام روس کے خلاف ایک ہسٹیریا میں مبتلا ہوچُکے ہیں: دمتری پیسکوف

1948833
روس۔ مولدووا تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں، مولدووا کے حکام اپنے بیانات میں احتیاط سے کام لیں: پیسکوف

روس صدارتی دفتر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ مولدووا کے ساتھ ہمارے تعلقات پہلے ہی نہایت درجے کشیدہ ہیں لہٰذا مولدووا کے حکام اپنے بیانات میں احتیاط سے کام لیں۔

دمتری پیسکوف نے دارالحکومت ماسکو سے جاری کردہ بیان  میں مولدووا کے وزیر اعظم ڈورین ریجان کے، مولودووا کی سرحدوں میں واقع اور یک طرفہ شکل میں اعلانِ آزادی کرنے والے علاقے، ٹرانسڈینیسٹر کو فوجیوں سے پاک کرنے سے متعلقہ بیان کا جائزہ لیا ہے۔

حالِ حاضر میں روس اور مولدووا کے کشیدہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پیسکوف نے کہا ہے کہ "مولودووا کے ساتھ ہمارے تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں اس پر  طُرّہ یہ کہ مولدووا انتظامیہ اپنے بیانات میں روس مخالف ہر چیز  پر زور دے رہی ہے۔ مولدووا کے حکام روس کے خلاف ایک ہسٹیریا میں مبتلا ہوچُکے ہیں"۔

انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ روّیہ روس۔مولدووا تعلقات پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔ یہ غیر تعمیری طرزِ عمل ایک طرف تو خود مولدووا کے لئے تو مُضر ہے ہی ہمارے دو طرفہ تعلقات کو بھی نقصان پہنچائے گا۔ ہمارا، اپنے مولدووین مخاطبین کو مشورہ ہے کہ بیانات جاری کرتے ہوئے احتیاط سے کام لیں"۔

واضح رہے کہ 16 فروری کو مولدووا کی نئی حکومت میں ڈورین ریجان نے بحیثیت وزیر اعظم عہدہ سنبھالا۔ وزیر اعظم ڈورین  ریجان نے کل جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ روس نے مولدووا کے خلاف ہائبرڈ جنگ شروع کر رکھی ہے اور یہ کہ ٹرانسڈینیسٹر   کو روسی فوجیوں سے پاک کیا جانا ضروری ہے۔



متعللقہ خبریں