جرمن چانسلر اولاف شولز برازیل کے سرکاری دورے پر
برازیل، روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازعہ کا فریق نہیں ہے، صدر برازیل
جرمن چانسلر اولاف شولز برازیلی صدر لوئز اناسیو لولا دا سلوا کی دعوت پر برازیل کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں۔
دارالحکومت برازیلیا کے صدارتی محل میں لولا دا سلوا نے جرمن چانسلر کا سرکاری تقریب کے ساتھ استقبال کیا۔
برازیل کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ لولا اور شولز دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک اتحاد کو بحال کرنے کے تناظر میں بین الاقوامی ایجنڈے کے اہم مسائل پر بات کریں گے جن میں امن و سلامتی، توانائی وسائل کی ترسیل اور موسمیاتی تبدیلی شامل ہیں ۔
روس اور یوکرین کے درمیان 24 فروری سے جاری جنگ کا ذکر کرتے ہوئے، لولا نے امن معاہدے میں ثالثی کے لیے "ممالک کا ایک گروپ" بنانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ملاقات میں بھی اس معاملے کو زیر لب لایا تھا۔ جب وہ امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کریں گے تو اس چیز سے انہیں بھی آگاہ کریں گے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ برازیل، روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازعہ کا فریق نہیں ہے، لولا نے کہا کہ اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ ان کا ملک یوکرین کو ہتھیار بھیجے گا۔
شولز کا کہنا تھا اس جنگ سے بین الاقوامی قوانین اور نظام کی خلاف ورزی ہوئی ہے ، "جمہوریت کے طور پر ہمیں سب سے طاقتور کا زور چلے گا مفاہمت کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنی چاہییں۔ مجھے خوشی ہے کہ برازیل نے اقوام متحدہ میں اس تنازع پر انتہائی واضح موقف کا مظاہرہ کیا ہے۔ "