پیرو میں نائب صدر ڈینا بولوارتے نے ملک کے نئے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا

سابق صدر پیڈرو کاسٹیلو کو کانگریس کی جانب سے "مستقل اخلاقی نااہلی" کے الزام میں برطرف کیے جانے کے بعد، بولوارتے کو ملک کی پہلی خاتون صدر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے

1916335
پیرو میں نائب صدر ڈینا بولوارتے نے ملک کے نئے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا
Dina Boluarte.jpg
Pedro Castillo.jpg

جنوبی امریکی ملک پیرو میں نائب صدر ڈینا بولوارتے نے ملک کے نئے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ہے ۔

سابق صدر پیڈرو کاسٹیلو کو کانگریس کی جانب سے "مستقل اخلاقی نااہلی" کے الزام میں برطرف کیے جانے کے بعد، بولوارتے کو ملک کی پہلی خاتون صدر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔

پہلی خاتون صدر بولوارتے  کے کانگریس میں داخلے پران کا پرجوش استقبال  کیا گیا ۔  خاتون صدر بولوارتے   نے حلف اٹھاتے ہوئے یہ الفاظ استعمال کیے "   میں خدا، ملک اور پیرو کے تمام باشندوں کی جانب سے حلف اٹھاتی ہوں  کہ میں بطور صدر اپنے فرائض کو وفاداری سے پورا کروں گی  اور 26 جولائی 2026 تک پیرو کے آئین کا دفاع کرتی رہوں گی"۔

انہوں نے  اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کو تباہی کی جانب لے جانے کی کوشش کی گئی ہے لیکن  یہ ادارے اپنے پاوں پر پوری طرح کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنی عظیم ذمہ داری کو تسلیم کرتے ہوئے یہ کام انجام دے رہی ہوں  اور میرا پہلا کام پیرو کے تمام باشندوں  کے درمیان اتحاد اوت یکجہتی کی فضا قائم کرنا ہے۔  آپس میں ڈائیلاگ شروع کرنا ہمارے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔  میں تمام سیاسی قوتوں کے درمیان وسیع مکالمے کا مطالبہ کرتی ہوں۔

بولوارتے نے کہا کہ وہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا احترام کریں گی  اور ان کا مقصد ملک کو درکار سیاسی اور اقتصادی اصلاحات کا ادراک کرنا ہے۔

پیڈرو کاسٹیلو نے کل قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ کانگریس تحلیل ہو گئی ہے، ہنگامی حکومت ملک پر حکمرانی کرے گی اور نئی کانگریس کے لیے انتخابات کر کے 9 ماہ کے اندر ایک نیا آئین تیار کیا جائے گا۔

کاسٹیلو نے کہا کہ کانگریس ان کی حکومت کو نشانہ بنا رہی ہے۔

کاسٹیلو کے فیصلے کے بعد وزیر خارجہ، وزیر اقتصادیات و خزانہ، وزیر انصاف اور انسانی حقوق، وزیر محنت، وزیر تعلیم، وزیر مواصلات اور ٹرانسپورٹ مستعفی ہو گئے تھے۔

کاسٹیلو کو "مستقل اخلاقی نااہلی" کے الزام میں کانگریس کی طرف سے مواخذے اور حراست میں لینے کے بعد جیل بھیج دیا گیا تھا، جس پر اس نے حکومت کا تختہ الٹنے کا الزام لگایا تھا۔

کانگریس میں کاسٹیلو کی برطرفی کی وجہ "عوامی افعال پر قبضہ کرنے کی کوشش، ریاستی طاقتوں کے کام میں رکاوٹ اور سیاسی آئین کے قائم کردہ حکم کی خلاف ورزی" تھی۔

پیرو کی مسلح افواج کی مشترکہ کمان اور پیرو کی نیشنل پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ادارے آئینی حکم کا احترام کرتے ہیں اور مخالف سمت میں کوئی کارروائی نہیں کریں گے۔

مسلح افواج اور پولیس  کے حکومت  اور عوام  کا تحفظ کرنے کے بیان کے بعد  عوام سے  پرسکون رہنے کی اپیل کی گئی ہے ۔



متعللقہ خبریں