میں نے سلمان رشدی پر حملہ نہیں کیا:ہادی مطر

24 سالہ ہادی مطر نے کہا  اس پر لگایا گیا یہ الزام درست نہیں ہے کہ وہ ایک ادبی تقریب کے موقع پر سٹیج کی طور دوڑا تھا اور اس نے برطانوی شہریت  کے حامل بھارتی سلمان رشدی کی گردن اور پیٹ پر کئی وار کیے ہیں

1870176
میں نے سلمان رشدی پر حملہ نہیں کیا:ہادی مطر

شیطانی آیات کے مصنف سلمان رشدی پر قاتلانہ حملے کے ملزم ہادی مطر نے عدالت کے سامنے اقبال جرم سے انکار کر دیا ہے۔

یہ انکار ہادی مطر کی طرف سے عدالت میں دیے گئے ایک بیان میں کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز  ہادی مطر کو نیویارک کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا۔

اپنے وکیل کے توسط سے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے 24 سالہ ہادی مطر نے کہا  اس پر لگایا گیا یہ الزام درست نہیں ہے کہ وہ ایک ادبی تقریب کے موقع پر سٹیج کی طور دوڑا تھا اور اس نے برطانوی شہریت  کے حامل بھارتی سلمان رشدی کی گردن اور پیٹ پر کئی وار کیے تھے۔

ہادی مطر کے وکیل نے کہا اس کا موکل قصور وار نہیں ہے۔

واضح رہے بھارت میں 34 سال قبل توہین رسالت پر مبنی ایک کتاب لکھ کر سلمان رشدی نے دنیا بھر کے مسلمان کی دل آزاری کی تھی، جس کے تقریبا ایک سال بعد اور آج سے 33 سال قبل ایران کے رہبر آیت اللہ روح اللہ خمینی نے سلمان رشدی کے قتل کا فتویٰ دیا تھا۔

ادھر امریکی شہری ہادی مطر کے اس دعوے کے باوجود نیو یارک کی اس عدالت نے ملزم کو کی ضمانت پر رہا نہ کرنے اور حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے سلمان رشدی پر مبینہ طور پر چاقو سے حملہ پچھلے ہفتے نیو یارک میں ہی ہوا تھا۔

دریں اثنا اپنے ایک انٹرویو کے دوران ہادی مطر نے ایران کے سابق سپریم لیڈر آیت اللہ روح اللہ خمینی کو ایک عظیم شخصیت قرار دیا ہے۔ اسی انٹرویو مطر نے رشدی کے بارے میں کہا میں نہیں سمجھتا کہ رشدی کوئی بہت اچھا شخص تھا۔

مطر نے مزید کہاکہ  رشدی نے اسلام پر حملہ کیا ہے اور اسلامی عقائد پر حملہ کیا ہے، مطر نے یہ بات رشدی کی متنا زعہ کتاب شیطانی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔

خیال رہے اسی کتاب کی بنیاد پر ایران کے مذہبی رہنماوں نے بار بار کہا ہے کہ رشدی کی یہ کتاب اس کے قتل کی اپیل کرنے کے لئے کافی جواز ہے۔

مطر سے جب یہ پوچھا گیا کیا اس کے رشدی پر حملہ کرنے کی وجہ خمینی ہی بنے؟ ہادی مطر نے کہا، میں آیت اللہ کی عزت کرتا ہوں، وہ ایک عظیم انسان تھے لیکن یہ کہنا بہت دور کی بات ہو گی۔

مطر نے ایک سوال کے جواب میں کہا  کہ اس نے رشدی کی کتاب کے بس دو صفحات ہی پڑھے ہیں البتہ س نے بتایا کہ وہ اس بارے میں یو ٹیوب پر موجود لیکچرز کی کئی ویڈیوز ضرور دیکھ چکا ہے۔'

ہادی مطار اس وقت ضمانت کے بغیر پولیس حراست میں ہے اور اسے دوبارہ 22 ستمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

امریکی حکام کے مطابق، مطار کا ماضی میں کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملا تاہم جرم ثابت ہونے پر اسے 32 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

 



متعللقہ خبریں