روسی ذرائع ابلاغ میں سہ فریقی سربراہی اجلاس کی وسیع کوریج

روس ذرائع ابلاغ کی طرف سے ، تہران میں ترکی،روس اور ایران کے شرکت سے منعقدہ "آستانہ فارمیٹ پر 7 ویں سہ فریقی سربراہی اجلاس" کی وسیع کوریج

1857300
روسی ذرائع ابلاغ میں سہ فریقی سربراہی اجلاس کی وسیع کوریج

روس ذرائع ابلاغ نے ایران کے دارالحکومت تہران میں ترکی،روس اور ایران کے شرکت سے منعقدہ "آستانہ فارمیٹ پر 7 ویں سہ فریقی سربراہی اجلاس" کو وسیع کوریج دی ہے۔

روس کے سرفہرست میڈیا اداروں نے، ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان، روس کے صدر ولادی میر پوتن اور ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی شرکت سے شام کے موضوع پر منعقدہ ترکی۔روس۔ ایران سہ فریقی سربراہی اجلاس پر جائزے پیش کئے ہیں۔

روزنامہ کامرسینٹ"انقلابِ  اسلامی کے محافظ "کی سرخی سے شائع کردہ خبر میں کہا ہے کہ آستانہ مرحلے کے ضامنوں نے  شام میں امریکی پوزیشنوں کی مخالفت کی ہے۔

روزنامہ روسسکایہ نے کورونا وائرس وبا کے بعد پہلی دفعہ سربراہی اجلاس کے انعقاد کی طرف توجہ مبذول کروائی اور خبر میں صدر ایردوان، صدر پوتن اور صدر رئیسی کے بیانات کو وسیع جگہ دی ہے۔

روزنامہ ازوستیا نے اپنی خبر پر "سہ فریقی اتحاد: روس، ایران اور ترکی کے سربراہان نے تہران میں کن معاملات پر اتفاق کیا" کی سرخی لگائی ہے۔

اخبار نے کہا ہے کہ "2017 میں شام کی صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے تشکیل دئیے گئے اس  پلیٹ فورم نے روس، ایران اور ترکی کو متحد کر دیا ہے۔

بعض روسی ٹیلی ویژن چینلوں نے بھی ایردوان۔ پوتن مذاکرات  اور آستانہ سہ فریقی سربراہی اجلاس کو نشر کیا اور بلٹن میں مسئلہ شام اور عالمی غذائی بحران کو تفصیلاً بیان کیا ہے۔



متعللقہ خبریں