غزہ کی پٹی کا محاصرہ مکمل طور پر ختم کیا جائے، اقوام متحدہ

محاصرے کے باعث مفلسی، بیروزگاری کی بلند شرح اور دیگر عوامل  کی بنا پر  غزہ کی آبادی   کا 80 فیصد  انسانی   امداد  کا محتاج ہے

1846691
غزہ کی پٹی کا محاصرہ مکمل طور پر ختم کیا جائے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 1860 نمبر کی قرارداد کی رو سے غزہ کے محاصرے کو مکمل طور پر ختم کرنے  کی اپیل کی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان   اسٹیفن دو جارچ   نے نیویارک میں  اقوام متحدہ کے مرکزی دفتر میں  پریس کانفرس میں بتایا کہ "آج غزہ کے محاصرے   کو ٹھیک 15 برس بیت چکے ہیں،  اس محاصرے کے باعث مفلسی، بیروزگاری کی بلند شرح اور دیگر عوامل  کی بنا پر  غزہ کی آبادی   کا 80 فیصد  انسانی   امداد  کا محتاج ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ صرف اور صرف   قابل  ِ دوام  حل  غزہ  کے عوام  کے مصائب میں  گراوٹ لا سکتے ہیں۔ تمام تر فلسطینی سیاسی گروہوں کو   مصالحت قائم کرنے اور غزہ سمیت  مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے    کے جائز اور جمہوری حقوق کی بحالی کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔

انہوں نے 20 لاکھ سے زائد  نفوس کے نصف سے زائد کے  مفلسی اور غربت    میں زندگی بسر کرنے   والی غزہ کی پٹی کے لیے کہا کہ  امسال 16 لاکھ  مکینوں کو خوراک، پانی ، اور حفظان صحت کی خدمات کے لیے  510 ملین ڈالر کی ضرورت  در پیش ہے اور  ہمارے  پاس اس  رقم کا محض 25 فیصد ہے۔

سکریٹری جنرل کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارے  ریلیف برائے فلسطینی پناہ گزین کو ستمبر کے آخر تک غزہ میں فوڈ ایمرجنسی پروگرام کی مالی اعانت اور 1.1 ملین فلسطینی پناہ گزینوں کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ماہ ِ ستمبر تک  مزید 72 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 9 جنوری 2009 کو قرار داد  1860 منظور کی اور غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان فی الفور  جنگ بندی اور غزہ تک خوراک کی مستقل اور باقاعدہ ترسیل کی شرط رکھی تھی۔



متعللقہ خبریں