صدر پوتن مغرب کو بلیک میل کر رہے ہیں: بلنکن

ہم جانتے ہیں کہ صدر پوتن زرعی رسد کے راستے میں رکاوٹ بن رہے ہیں اور اس کی ذمہ داری سے بچنے کے لئے جارحانہ شکل میں پروپیگنڈہ میکانزم استعمال کر رہے ہیں: وزیر خارجہ انتھونی بلنکن

1838877
صدر پوتن مغرب کو بلیک میل کر رہے ہیں: بلنکن

امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوتن، یوکرین کی زرعی برآمدات کے ساتھ مغرب کو بلیک  میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بلنکن نے دارالحکومت واشنگٹن میں غذائی تحفظ کے بارے میں آن لائن منعقدہ گول میز کانفرنس میں 24 فروری سے جاری روس۔یوکرین جنگ کی وجہ سے درپیش زرعی رسد کے مسئلے کا جائزہ لیا۔

بلنکن نے کہا ہے کہ یوکرین کے شہر اوڈیسا کے جوار میں واقع گوداموں میں اور شہر کی بندرگاہ پر لنگر انداز بحری جہازوں میں تقریباً 20 ملین ٹن گندم ذخیرہ کی جا چکی ہے۔ دنیا کو  زرعی مصنوعات  کی رسد کے بحران کا سامنا ہے اور روس کا محاصرہ مذکورہ گندم کے اوڈیسا سے خروج کے راستے میں رکاوٹ بن رہا ہے۔

بلنکن نے کہا ہے کہ روس کا یہ سمجھنا ضروری ہے کہ وہ، زرعی مصنوعات کی برآمدات کو روک کر کسمپرسی اور بھوک کو یوکرین کی حدوں سے باہر تک منتقل کر رہا ہے۔ یعنی یہ سب کچھ قصداً کیا جا رہا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ صدر پوتن اشیائے خوردونوش  کی رسد میں رکاوٹ بن رہے ہیں اور اس کی ذمہ داری سے بچنے کے لئے جارحانہ شکل میں پروپیگنڈہ  میکانزم کو استعمال کر رہے ہیں۔ کیونکہ انہیں امید ہے کہ دنیا ان کے سامنے اور اس کے بعد پابندیوں کے سامنے گردن جھُکا دے گی۔  باالفاظِ دیگر وہ کافی اوچھی شکل میں بیلک میلنگ کر رہے ہیں"۔

وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے غذائی بحران کے خاص طور پر افریقہ پر اثرات  کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ "ہم صدر پوتن کے درست کاروائیاں کرنے کا انتظار  نہیں کر سکتے"۔



متعللقہ خبریں