اقوام متحدہ: اس وقت فائر بندی ممکن دکھائی نہیں دے رہی

جنگ نے نہ صرف گلوبل غربت اور بھوک میں اضافہ کیا ہے بلکہ ترقی پذیر ممالک کی اقتصادیات کے لئے بھی خطرہ بنی ہوئی ہے: انتونیو گٹرس

1812308
اقوام متحدہ: اس وقت فائر بندی ممکن دکھائی نہیں دے رہی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے یوکرین۔روس جنگ کے 1،7 بلین افراد کو متاثر کرنے اور خوراک، توانائی اور مالیاتی نظاموں میں تعطل پیدا کرنے کی وارننگ دی اور کہا ہے کہ "اس وقت فائر بندی ممکن دکھائی نہیں دے رہی"۔

انتونیوگٹرس نے اقوام متحدہ تجارتی و ترقیاتی کانفرنس UNCTAD کی سیکرٹری جنرل ربیکا گرینسپین کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے نتائج گلوبل اور منّظم شکل میں ظاہر ہو رہے ہیں۔ جنگ نے نہ صرف گلوبل غربت اور بھوک میں اضافہ کیا ہے بلکہ ترقی پذیر ممالک کی اقتصادیات کے لئے بھی خطرہ بنی ہوئی ہے۔ 

گٹرس نے کہا ہے کہ اس وقت 1،7 بلین افراد کو جنگ کی وجہ سے خوراک، توانائی اور مالیاتی نظام میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔ مذکورہ 1،7 بلین افراد میں ہر تیسرا شخص اس وقت مفلسی کا شکار ہے۔ ہمیں ترقی پذیر اقتصادیات کو تباہی کے دھانے سے واپس پلٹانا چاہیے۔

انہوں نے جنگ کی خاتمے اور مذاکرات میں تیزی کی اپیل کی اور کہا ہے کہ نہ تو یوکرینی عوام اس تشدد کی حقدار ہے اور نہ ہی دنیا بھر کے نہتے انسان کہ جن کا اس سے دُور دُور کا کوئی تعلق واسطہ ہی نہیں جنگ کا ایندھن بننے کا حق رکھتے ہیں۔

گٹرس نے کہا ہے کہ اس وقت فائر بندی ممکن دکھائی نہیں دے رہی لیکن شہریوں کے جھڑپوں والے علاقوں سے انخلاء کے لئے کوششیں کی جا سکتی ہیں۔ محفوظ انخلاء کے لئے ہم نے روس اور یوکرین کو ایک میکانزم تشکیل دینے کی تجویز پیش کی ہے۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے امدادی فنڈ UNICEF، اقوام متحدہ آبادی فنڈ UNFPA اور عالمی تنظیم برائے صحت DSO نے یوکرین میں صحت کے مراکز پر حملے روکنے کی اپیل کی ہے۔

اقوام متحدہ سے منسلک اداروں کے جاری کردہ مشترکہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین میں کلینکوں، ہسپتالوں اور دیگر صحت کے مراکز پر حملوں کی وجہ سے عوام کی صحت کی بنیادی خدمات تک رسائی میں خلل پڑا ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں