بوچا پر روسی حملے،عالمی رہنماوں کی مذمت

عالمی رہنماوں نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے نواح میں واقع بوچا قصبے میں قتل عام کے واقعے کی مذمت کی ہے اور اسے جنگ جرم قرار دیا ہے

1806653
بوچا پر روسی حملے،عالمی رہنماوں کی مذمت

عالمی رہنماوں نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے نواح میں واقع بوچا قصبے میں قتل عام کے واقعے کی مذمت کی ہے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل ژانز اسٹولٹن برگ نے روس کے یوکرین پر حملوں کو وحشت قرار دیتے ہوئے ان کے ذمے داروں کو سزا کا مستحق قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش نے کہا کہ یوکرین کے بوچا قصبے میں شہریوں کی موت کی تصویروں سے انہیں شدید صدمہ پہنچاہے،انہوں نے اس کی آزادانہ تفتیش کی اپیل بھی کی۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے کہا کہ واشنگٹن بوچا اور یوکرین کے دیگر علاقوں میں شہریوں کی ہلاکتوں کی شدید مذمت کرتا ہے جبکہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھی کہا ہے کہ  اس بات میں کوئی شک نہیں کہ روسی صدر اور فوج انسانی جرائم میں ملوث ہے۔

انہوں نے ٹوئٹر پر پوسٹ کیے گئے اپنے ایک بیان میں قتل کے اس واقعے کو کریملن فوج کے ذریعہ صریح ظلم قرار دیا۔  انٹونی بلینکن نے کہا  کہ جو کوئی بھی اس کے لیے ذمہ دار ہے ہم اس کی جوابدہی طے کرنے کے لیے دستیاب تمام ذرائع کا استعمال کررہے ہیں، اس کی دستاویز بندی کررہے ہیں اور اطلاعات کو ایک دوسرے سے شریک کررہے ہیں۔"

اسرائیل کے وزیر خارجہ نے یوکرین میں زیادتی کی خبروں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو ارادتاً نقصان پہنچانا ایک جنگی جرم ہے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لیپیڈ نے ٹوئٹر پر لکھا  کہ روسی فوج کی واپسی کے بعد کیف کے نزدیک بوچا شہر میں موصول ہونے والی ہولنا ک تصویروں کو دیکھ کر خاموش رہنا ناممکن ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ شہری آبادی کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانا ایک جنگی جرم ہے اور میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

پولینڈ کے صدر آندری ڈوڈا نے روسی فوج کے قبضے والے علاقوں سے سینکڑوں لاشوں کی برآمد کے بعد مغربی اتحادیوں سے یوکرین کو مزید ہتھیار فراہم کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ یوکرین کا دفاع کرنے والوں کو تین چیزوں کی ضرورت ہے، اسلحہ،  اسلحہ اور مزید  اسلحہ۔

اطالوی سیاست دانوں نے بوچا میں اجتماعی قبر کی دریافت کے بعد روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔

اطالوی ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ اینریکو لیتا نے روس سے درآمد کی جانے والی تیل اور گیس پر پابندی عائد کرنے کی اپیل کی۔

 اٹلی اپنی ضرورت کا 40فیصد قدرتی گیس روس سے درآمدکرتا ہے۔

دریں اثنا اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن نے بتایا کہ یوکرین میں فروری میں روسی فوج کے حملے کے بعد سے اب تک 1417 شہریوں کی موت کی تصدیق ہوچکی ہے۔

کمیشن کا تاہم کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں 121بچے شامل ہیں



متعللقہ خبریں