روسی صدر پر پابندیاں لگ سکتی ہیں: بائیڈن

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ یوکرین  پر روسی حملہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سب سے بڑا واقعہ ہو گا جس کے فوری طور بہت سنگین نتائج بر آمد ہوں گے

1768456
روسی صدر پر پابندیاں لگ سکتی ہیں: بائیڈن

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ یوکرین  پر روسی حملہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سب سے بڑا واقعہ ہو گا جس کے فوری طور بہت سنگین نتائج بر آمد ہوں گے۔

روس کی جانب سے گیس کی  ترسیل روکنے کی صورت میں متبادل نظم پر بھی غور ہو رہا ہے۔

 جو بائیڈن نے کہا کہ یوکرین پر روسی حملے کی صورت میں واشنگٹن ،روسی صدر ولادیمیر پوٹن پر بھی ذاتی پابندیاں عائد کر سکتا ہے۔

اس حوالے سے جب ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا حملہ ہونے کی صورت میں وہ خود صدر پوٹن پر بھی پابندیاں عائد کرنے کے امکانات دیکھتے ہیں، تو جو بائیڈن نے جواب دیا: ہاں، میں اسے دیکھوں گا۔

ان کا یہ تازہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یوکرین کی سرحد کے آس پاس موجود روسی جنگی دستوں نے اپنی مشقیں شروع کر دی ہیں تاہم، روس کا کہنا ہے کہ وہ یوکرائن پرحملہ نہیں کرے گا۔

صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یوکرین پر روسی در اندازی دوسری عالمی جنگ کے بعد سب سے بڑا حملہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کو بدل کر رکھ دے گا۔

گزشتہ روز پینٹاگون نے کہا تھا کہ یوکرائن کشیدگی کے پیش نظر ساڑھے آٹھ ہزار امریکی فوجیوں کو ''سخت الرٹ'' پر رکھا گیا ہے۔

بائیڈن کا کہنا ہے کہ نیٹو اتحادیوں کے لیے امریکا کی ایک ''مقدس ذمہ داری'' ہے اور اگر روس کی جانب سے فوجیوں کے اجتماع کا سلسلہ جاری رہا یا پھر اس کی جانب سے کوئی اقدام کیا گیا، تو ان فوجیوں کو ضرورت کے مطابق تعینات کیا جا سکتا ہے۔

تاہم بائیڈن نے نامہ نگاروں پر یہ بھی واضح کر دیا کہ ان کا یوکرائن کے اندر امریکی فوجیوں کو بھیجنے کا ''کوئی ارادہ نہیں ہے۔'' انہوں نے کہا کہ پوٹن جو بھی اقدام کریں گے اس کے سنگین معاشی نتائج برآمد ہوں گے تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ کیا اقدامات کرتے ہیں۔



متعللقہ خبریں