موسمی تغیرات کے باعث پیدا ہونے والی آفات سے17 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل
عام وبا نے معاشروں کو موسمی بحرانوں کے برخلاف کہیں زیادہ بے یارو مدد گار چھوڑ دیا ہے
کورونا وبا پھوٹنے سے لیکر ابتک موسمی تبدیلیوں سے رونما ہونے والی قدرتی آفات سے 17 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے ہیں۔
بین الاقوامی ریڈ کراس اور ہلال احمر انجمنوں کی فیڈریشن آئی آر ایف سی کا کہنا ہے کہ عام وبا کے آغاز سے لیکر ابتک رونما ہونے والی آفات سے 140 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 17 ہزار سے زیادہ موت کے منہ میں گئے ہیں۔
فیڈریشن کی موسمی تغیرات کے اثرات کے حوالے سے جاری کردہ تازہ رپورٹ میں ا س جانب توجہ مبذول کرائی گئی ہے کہ وبا نے معاشروں کو موسمی بحرانوں کے برخلاف کہیں زیادہ بے یارو مدد گار چھوڑ دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 681 ملین انسانوں کو شدید گرم موسم کا سامنا کرنا پڑا ہے تو مجموعی طور پر 140 ملین افراد بدلتے ہوئے حالات سے متاثر ہوئے ہیں۔
فیڈریشن کے صدر فرانسیسکو روکا نے اقوام متحدہ کے مرکزی دفتر میں پریس بریفنگ میں بتایا ہے کہ ’’کرہ ارض کو موسمی تغیرات اور عام وبا کے باعث اس سے قبل کبھی مشاہدہ نہ ہونے والے انسانی بحران کا سامنا ہے۔ انہوں نے ماہ نومبر میں اسکاٹش شہر گلاسگو میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ موسمی تغیرات کانفرس سے قبل عالمی سربراہان کو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں گراوٹ لانے کےلیے فی الفور لازمی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔