امریکہ، صدارتی امیدوار جو بائڈن کا پلہ بھاری ہونے لگا

جو بائڈن کو غیر حق بجانب طور پر صدر بننے کا بیان نہیں دینا چاہیے، میں بھی  اسی  چیز کا دعویدار بن سکتا تھا، قانونی کاروائی  کا آغاز عنقریب ہو گا، ڈونلڈ ٹرمپ

1523506
امریکہ، صدارتی امیدوار جو بائڈن کا پلہ بھاری ہونے لگا

متحدہ امریکہ میں 3 نومبر  کو منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ووٹوں کی گنتی کے عمل کے جاری ہونے والی ریاستوں پنسلووینیا کے شہر فلا ڈلفیا میں ریپبلیکنز ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ جو بائڈن کے حامیوں  نے  احتجاجی مظاہرے کیے۔

پولیس نے اس مظاہرے کے دوران حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کیں۔

واضح رہے کہ آغاز میں ریاست پنسلووینیا میں ٹرمپ کو برتری حاصل تھی تو مکتوب کے ذریعے پڑنے والے ووٹوں کی گنتی کے  ساتھ ساتھ جو بائڈن کا پلہ بھاری ہونے لگا ۔

مجموعی طور پر 71 منتخب   نمائندوں کے حامل پنسلوینیا، نارتھ کیرولائن، جیورجیا، ایری زونا، نواڈا اور آلاسکا ریاستوں  میں انتخابی نتائج نے تا حال قطعی ماہیت حاصل نہیں کی۔ نارتھ کیرولائن اور آلاسکا میں ٹرمپ کو برتری حاصل ہے تو باقی ماندہ ریاستوں میں جو بائڈن  آگے نکلتے جا رہے ہیں۔

ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے  والی ریاستوں  کے عبوری نتائج کے مطابق سابق نائب صدر جو بائڈن  نے 264 جبکہ موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ابتک 214  نشستیں جیت رکھی ہیں۔

امریکہ میں کسی ریاست میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والا امیدوار ریاست کی آبادی کے اعتبار سے تمام تر  نمائندہ نشستوں پر  کامیاب تصور کیا جاتا ہے۔  صدارتی دوڑ میں کامیابی کے لیے  کسی بھی امیدوار کو 270 نمائندوں کی حد  کو حاصل کرنا لازمی ہوتا ہے۔

دوسری جانب  انتخابات کے حتمی نےنتائج سامنے نہیں آئے تو امیدوار ڈونلد ٹرمپ نے ٹویٹر پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے’’جو بائڈن کو غیر حق بجانب طور پر صدر بننے کا بیان نہیں دینا چاہیے، میں بھی  اسی  چیز کا دعویدار بن سکتا تھا، قانونی کاروائی  کا آغاز عنقریب ہو گا۔‘‘

انتخابات کی شب تمام تر کلیدی ریاستوں میں برتری حاصل ہونے تا ہم ایک دن کے بعد اس برتری کو  پر اسرار طریقے سے  کھونے کی توضیح کرنے والے ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مذکورہ ریاستوں میں عدالت سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔



متعللقہ خبریں