آرمینی فوجی گروپوں کی آذربائیجان کے شہر گنجہ پر بمباری، ایک شہری ہلاک 4 زخمی

آرمینی زمین سے آذربائیجان کی زمین پر حملے تحریکی ہیں اور جھڑپ کے علاقے کو وسیع کر رہے ہیں: وزیر دفاع ذاکر حسن اوف

1502481
آرمینی فوجی گروپوں کی آذربائیجان کے شہر گنجہ پر بمباری، ایک شہری ہلاک 4 زخمی

آذربائیجان کے صدر الہام علییف  نے 7 دیہاتوں کی آرمینی قبضے سے رہائی  کے بارے میں ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ " ماداگیز کی آرمینی قبضے سے آزادی کے بعد آج سے اسے سوگووُشان  کے نام سے یاد کیا جائے گا"۔

علییف نے کہا ہے کہ" ماداگیز نے 3 اکتوبر 2020 سےاپنا تاریخی نام دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔آج سے اسے سوگووُشان کے نام سے پکارا جائے گا۔کارا باغ آذربائیجان کا ہے"۔

دوسری طرف آرمینیا نے فوجی گروپوں کے آذربائیجان کے شہر گنجہ اور مقبوضہ کاراباغ میں فضولی ، آع دام اور ترتر کے دیہاتوں پر بمباری کا اعلان کیا ہے۔

آذربائیجان کی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمینی فوجی گروپ آذربائیجان کے شہر اور دیہاتوں پر حملوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

بیان کے مطابق " آرمینی فوجی گروپ گنجہ شہر اور کاراباغ میں فضولی ، آعدام  اور ترتر کے دیہات پر توپ اور راکٹ فائرنگ سے بمباری کر رہے ہیں۔ گنجہ پر حملے آرمینیا کی زمین سے کئے گئے ہیں"۔

آذربائیجان کے وزیر دفاع ذاکر حسن اوف  نے بھی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ " آرمینی زمین سے آذربائیجان کی زمین پر حملے تحریکی ہیں اور جھڑپ کے علاقے کو وسیع کر رہے ہیں"۔

اس دوران آذربائیجان کی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق "آرمینی فوجی گروپ کے گنجہ پر حملے میں ایک شہری  ہلاک  اور 4 زخمی ہو گئے ہیں۔ اس وقت تک آرمینیا کے شہریوں اور شہری آبادیوں پر حملوں کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک اور 74 زخمی ہو چکے ہیں۔مذکورہ شہری جانی نقصان کی تمام تر ذمہ داری آرمینیا انتظامیہ پر ہے"۔

بیان میں  آرمینیا سے کاراباغ میں  مقبوضہ علاقوں کو فوری طور پر خالی کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے"۔

واضح رہے کہ آرمینیا کی فوج نے 27 ستمبر کو آذربائیجان کے شہریوں پر حملوں کا آغاز کیاتھا۔ آذربائیجان کی فوج نے بھی جوابی حملے کا آغاز کیا اور چند مقبوضہ مقامات کو آزاد کروا لیا ہے۔


ٹیگز: #گنجہ

متعللقہ خبریں