فرانسیسی ڈاکٹروں کا بیان شرمناک ہے، افریقہ کسی ویکسین کی تجربہ گاہ نہیں ہے: گیبریسس

ہم کووِڈ۔19 ویکسین کے ٹیسٹ کے لئے افریقہ اور یورپ کی تفریق کئے بغیر مساوی پروٹوکول پر عمل کریں گے: ٹیڈروس ایڈہینم گیبریسس

1392811
فرانسیسی ڈاکٹروں کا بیان شرمناک ہے، افریقہ کسی ویکسین کی تجربہ گاہ نہیں ہے: گیبریسس

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گیبریسس نے کہا ہے کہ فرانسیسی ڈاکٹروں کے بیانات "نسلیت پرستانہ، شرمناک، خوفناک اور استبدادی دور کی باقیات ہیں"۔

عالمی ادارہ صت کے جنیوا آفس سے ویڈیو کانفرنس پریس کانفرنس سے خطاب میں گیبریسس نے کہا ہے کہ کووِڈ۔19 کے بارے میں ہمارے پہلے بیان کے بعد ابھی 100 دن سے بھی کم عرصہ گزرا ہے لیکن اس کے باوجود وائرس کے لئے ویکسین کے لئے تحقیقی کاموں میں ناقابل یقین حد تک تیز رفتاری سے پیش رفت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ تقریباً 20 انسٹیٹیوٹ اور کمپنیاں ویکسین کی تیاری کے لئے مقابلے کی حالت میں ہیں۔ لیکن ادویات اور ویکسین کی تیاری پر عالمی ادارہ صحت تمام ممالک اور انسانوں میں اس کی مساوی تقسیم کو یقینی بنانے کے بارے میں پُرعزم ہے۔

گیبریسس نے بعض فرانسیسی ڈاکٹروں کے اس بیان کی یاد دہانی کروائی کہ کووِڈ۔19 ویکسین کا تجربہ افریقی ممالک میں کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ " اگر سچ پوچھا جائے تو ان بیانات نے مجھے دہشت زدہ کر دیا ہے۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب میں باہمی اتحاد کی ضرورت پر زور دے رہا ہوں اس نوعیت کے نسلیت پرستانہ بیانات اتحاد مخالف حرکت ہیں"۔

گیبریسس نے کہا ہے کہ " افریقہ نہ تو کسی ویکسین کی تجربہ گاہ ہے اور نہ ہی ہو گا۔ ہم کووِڈ۔19 ویکسین کے ٹیسٹ کے لئے افریقہ اور یورپ کی تفریق کئے بغیر مساوی پروٹوکول پر عمل کریں گے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ "اگر کسی جگہ پر ٹیسٹ کرنا ضروری ہو تو انسانوں کے ساتھ مساوی برتاو کیا جانا ضروری ہے۔ استبدادی ذہنیت کی باقیات اب ختم ہونے پر مجبور ہیں۔ عالمی ادارہ صحت ایسی کسی چیز کی اجازت نہیں دے گا۔ 21 ویں صدی میں سائنس دانوں سے ایسے بیانات سننا شرمناک ہی نہیں خوفناک بھی ہے۔ میں ان بیانات کی سختی سے مذّمت کرتا ہوں"۔



متعللقہ خبریں