خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے امریکی فوجیوں کا انخلا ضروری ہے: ایرانی وزیر دفاع

انہوں نے ان خیالات کا اظہار  نے اپنے جاپانی ہم منصب تارو کونو سے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔امیر خاتمی نے عراقی سرزمین پر ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کو "غیر معمولی جرم" اور "اقوام کی قراردادوں کی خلاف ورزی" قرار دیا

1338468
خطے میں کشیدگی  کم کرنے کے لیے امریکی فوجیوں کا انخلا ضروری ہے: ایرانی وزیر دفاع

ایران کے وزیر دفاع امیر   خاتمی نے کہا کہ مشرق وسطی میں تناؤ کے خاتمے کے لئے امریکہ کو خطے سے انخلا کرنا ہوگا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار  نے اپنے جاپانی ہم منصب تارو کونو سے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

امیر خاتمی نے عراقی سرزمین پر ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کو "غیر معمولی جرم" اور "اقوام کی قراردادوں کی خلاف ورزی" قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کا بنیادی عنصر امریکی فوج کی موجودگی ہے ۔  خاتمی نے کہا ، "خطے میں تناؤ کو کم کرنے ، استحکام اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے ، امریکہ کی  مداخلانہ  رویے  اور خطے  میں اپنی  موجودگی کو ختم کرنا ہوگا۔

جاپانی وزیر دفاع کونو نے کہا کہ ان کا ملک خطے میں تناؤ کو کم کرنے میں کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔

دوسری طرف ، جاپانی میڈیا  کے مطابق وزیر دفاع   کونو نے   جاپان کے  خطے میں   محفوظ بحری راستے کو  یقینی بنانے کے لئےاقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور  ایرانی ہم منصب  کے ساتھ اس سلسلے میں مذاکرات ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ    27 دسمبر کو   جاپانی  وزارتی  کونسل نے ایس ڈی ایف نیوی ٹاسک فورس کو مشرق وسطی میں تعینات کرنے کی منظوری  دے دی تھی۔

جاپان کا  تکانامی تباہ کن  جنگی بحری جہاز اور     260 فوجیوں پر   مشتمل  ٹاسک فورس فروری میں اس خطے  کو روانہ ہو جائے گی۔



متعللقہ خبریں