وزیراعظم عمران خان 22 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے: وزارتِ خارجہ

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ امریکی صدر کی دعوت پر وزیر اعظم عمران خان واشنگٹن کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دورے میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی

1230106
وزیراعظم عمران خان 22 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے: وزارتِ خارجہ

وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان 22 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔

دیگر امریکی عہدیداروں سے ملاقاتوں اور مصروفیت سے متعلق شیڈول طے کیا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کا شیڈول طے پا گیا ہے، ان کا یہ دورہ تین روزہ ہوگا۔ وزیراعظم اکیس جولائی کو امریکا پہنچیں گے جبکہ بائیس جولائی کو ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات پینتالیس منٹ کی ہوگی۔ عمران خان اور صدر ٹرمپ کی ملاقات ون آن ون اور وفود کی سطح پر بھی ہوگی۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ امریکی صدر کی دعوت پر وزیر اعظم عمران خان واشنگٹن کا دورہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دورے میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی، وزیراعظم امریکی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارتی سطح پر وزیر اعظم کے دورے کا ایجنڈا طے کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل جب ایک سینئر عہدیدار سے 20 جولائی کو وزیراعظم عمران خان کے متوقع دورہ واشنگٹن کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ ’حتمی نہیں ممکنہ طور پر‘ ہے۔

اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم کو جون میں مدعو کیا تھا لیکن وہ بجٹ سیشن کے باعث اس کو عملی جامہ نہ پہنا سکے‘۔

وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ دونوں رہنما ’خطے کے اہم معاملات‘پر گفتگو کریں گے۔

خیال رہے کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے آغاز میں معاونت فراہم کی ہے جس کا ساتواں دور آج (ہفتے) کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شروع ہوگا۔

تاہم اب امریکا چاہتا ہے کہ اسلام آباد، طالبان کو افغان حکومت کے ساتھ بات چیت پر راضی کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔

واضح رہے کہ طالبان افغان حکومت کو ’کٹھ پتلی‘ حکومت قرار دیتے ہوئے مذاکرات سے انکار کرچکے ہیں۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارت عالمی برادری کو گمراہ نہ کرے اور جموں کشمیر کے زمینی حقائق کو تسلیم کرے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم مودی کو دعوت سے متعلق کوئی اطلاع نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مودی کو کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر آنے کی دعوت سے متعلق سوال بہت قبل از وقت ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے بلوچستان لبریشن آرمی ( بی ایل اے ) کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا ہے۔

انہوں نے بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان نے پاک افغان میچ کے دوران پاکستان مخالف بینرز لہرانے کا معاملہ برطانیہ کے ساتھ اٹھایا ہے۔



متعللقہ خبریں