اقوام متحدہ: ایران شرائط کو بلا کم و کاست پورا کرے اور کشیدگی میں اضافے سے پرہیز کرے

یورپی یونین ممالک کے اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندوں کی طرف سے ایران سے کشیدگی میں اضافہ کرنے والے اقدامات سے پرہیز کرنے کی اپیل

1225912
اقوام متحدہ: ایران شرائط کو بلا کم و کاست پورا کرے اور کشیدگی میں اضافے سے پرہیز کرے

بعض یورپی یونین ممالک کے اقوام متحدہ کے مستقل نمائندوں نے ایران سے کشیدگی میں اضافہ کرنے والے اقدامات سے پرہیز کرنے کی اپیل کی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے ساتھ جوہری سمجھوتے سے متعلق اجلاس کے بعد برطانیہ، پولینڈ، فرانس، بیلجئیم، جرمنی اور ایستونیا کے یورپی یونین کے لئے مستقل نمائندوں نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم ایران سے، جوہری سمجھوتے کی تمام شرائط کو بلا کم و کاست پورا کرنے اور کشیدگی میں اضافے کا سبب بننے والے اقدامات سے پرہیز کرنے کی، اپیل کرتے ہیں"۔

"ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل  کے موجودہ اور مستقبل کے رکن ممالک کی حیثیت سے ہم اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے کو جاری رکھوانا زیادہ اہم ہے۔ جامع مشترکہ عملی پلان علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے سے یک طرفہ شکل میں دستبرداری، ایران پر دوبارہ پابندیوں کے اطلاق اور بعض ممالک کو دی گئی سہولیات کو ختم کئے جانے پر ہمیں افسوس ہے تاہم ایران کی طرف سے بھی جوہری سمجھوتے کی شرائط کو پورا کرنے سے متعلق جاری کردہ حالیہ بیانات پر ہمیں اندیشوں کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی  کی طرف سے گذشتہ جمعرات کے دن امریکہ کے ڈرون طیارے کو گرائے جانے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

ایران کا موقف ہے کہ امریکی ڈرون طیارے نے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے جبکہ امریکہ کا کہنا ہے کہ ڈرون طیارے کو بین الاقوامی فضائی حدود میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے جمعہ کے دن ایران پر فضائی حملے کی منظوری دے دی تھی  لیکن یہ  جاننے کے بعد کہ حملے کے نتیجے میں 150 ایرانی ہلاک ہو سکتے ہیں ، حملے کا حکم واپس لے لیا ہے۔

ڈرون طیارہ گرائے جانے کے بعد امریکی انتظامیہ نے تہران  پر نئی پابندیاں لگا دی ہیں جو ایران کے لیڈر علی خامنہ ای  کا بھی احاطہ کرتی ہیں۔ علاوہ ازیں امریکہ کے وزیرخزانہ سٹیون منوچن نے کہا ہے کہ رواں ہفتے میں امریکہ کی طرف سے متوقع پابندیوں کی فہرست میں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا نام بھی شامل کیا جائے گا۔



متعللقہ خبریں