دینِ اسلام اور دہشت گردی دو متضاد چیزیں ہیں، وزیر اعظم عمران خان

مکہ مکرمہ میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان نے مسلم امہ کو در پیش مسائل کو بیان کرتے ہوئے شریک سربراہان سے مشترکہ کاروائی کرنے کی اپیل کی

1212404
دینِ اسلام اور دہشت گردی دو متضاد چیزیں ہیں، وزیر اعظم عمران خان

مکہ مکرمہ میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم کے  اجلاس سے  وزیر اعظم پاکستان عمران  خان نے خطاب  میں مسلم امہ  کو درپیش حق تلفیوں، عدم انصاف اور دیگر مسائل پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ ’جب کسی نے مغرب سے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی تو مجھے ہمیشہ مسلم امہ اور او آئی سی کے ردِ عمل کا فقدان محسوس ہوا ، یہ  ہمارا کام ہے کہ مغربی عوام کو بتائیں کہ جب ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے تو ہم مسلمانوں کو کتنی تکلیف پہنچتی ہے لہذا او آئی سی کے سربراہان پر مسلم دنیا کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  کوئی  بھی مذہب معصوم انسانوں کے قتل کی اجازت نہیں دیتا، دہشتگردی کواسلام سے الگ سمجھنا ہوگا، اسلام کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں، مسلم دنیا کے خلاف ظلم و بربریت کا سلسلہ بند کیا جائے،  حالیہ نیوزی لینڈ   کے واقعے نے ثابت کردیا کہ دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں، مسلمانوں کی سیاسی جدوجہد پر دہشت گردی کا لیبل درست نہیں، مغربی دنیا مسلمانوں کے جذبات کا احساس کرے جب کہ دنیا کواسلامو فوبیا سے نکلنا ہوگا۔

نائن الیون سے پہلے زیادہ ترخودکش حملے تامل ٹائیگرزکرتے تھے، تامل ٹائیگرزکے حملوں کا تعلق کسی نے مذہب سے نہیں جوڑا، اسرائیل نے دہشتگردی کومعصوم فلسطینیوں کے خلاف استعمال کیا،گولان کی پہاڑیاں فلسطین کا حصہ رہنی چاہئیں، بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہونا چاہیے، مسلمانوں کی سیاسی جدوجہد کو دہشتگردی سے جوڑنا درست نہیں۔



متعللقہ خبریں