اخبار نے کارٹون شائع کرنے پر معافی مانگی ہے لیکن مجھ سے معافی نہیں مانگی: صدر ٹرمپ

اخبار نے خطرناک حد تک صیہونی دشمن کارٹون کی اشاعت پر معافی مانگی ہے لیکن اس کارٹون پر یا روزمرّہ سطح پر میرے بارے میں شائع کردہ دیگر جھوٹی اور بد اخلاق خبروں کی وجہ سے مجھ سے معافی نہیں مانگی: صدر ٹرمپ

1192332
اخبار نے کارٹون شائع کرنے پر معافی مانگی ہے لیکن مجھ سے معافی نہیں مانگی: صدر ٹرمپ

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روزنامہ نیو یارک ٹائمز کے کارٹوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے "اخبار نے ان سے معذرت طلب نہیں کی۔ یہ اخبار صحافت کے پست ترین درجے پر ہے"۔

اپنے ٹویٹر پیج سے جاری کردہ بیان میں صدر ٹرمپ نے نیو یارک ٹائمز کو ایک تواتر سے جھوٹی خبریں شائع کرنے کا قصوروار ٹھہرایا ہے۔

بیان میں انہوں نے اخبار کے "اسرائیل کے وزیر اعظم نیتان یاہو کو    صدر ٹرمپ کو اپنے پیچھے گھسیٹنے والے کُتّے کی شکل میں دکھانے والے کارٹون" کی اشاعت پر معافی مانگنے کی یاد دہانی کروائی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اخبار نے خطرناک حد تک صیہونی دشمن کارٹون کی اشاعت پر معافی مانگی ہے لیکن اس کارٹون پر یا روزمرّہ سطح پر میرے بارے میں شائع کردہ دیگر جھوٹی اور بد اخلاق خبروں کی وجہ سے مجھ سے معافی نہیں مانگی۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ اخبار صحافت کے نچلے ترین مقام پر پہنچ گیا ہے اور صحافت کی تاریخ میں بلاشبہ پست ترین درجے پر ہے۔

واضح رہے کہ روزنامہ نیو یارک ٹائمز  نے  اپنی جمعرات کی اشاعت میں شائع کردہ کارٹون میں اسرائیل کے وزیر اعظم بنیا مین نیتان یاہو کو  صدر ٹرمپ کو اپنے پیچھے گھسیٹنے والے رہبر کُتّے کی شکل میں دکھایا تھا۔

سوشل میڈیا صارفین نے کارٹون کو صیہونی دشمن قرار دیا اور نیویارک ٹائمز کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا تھا۔

اخبار نے اس تنقید کے بعد اپنی ہفتے کی اشاعت میں کارٹون پر معذرت طلب کی اور کہا تھا کہ کارٹون صیہونی دشمن  اور بدصورت اشاعت تھی جس کی اجازت دینا ایک غلطی تھی۔



متعللقہ خبریں