دنیا کی کوئی بھی طاقت ترکی کو روس سے ایس 400 میزائیلوں کی خریداری سےنہیں روک سکتی : صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے ان خیالات کا اظہار آج دوپہر روس کے دارالحکومت ماسکو میں روس کے صدر مملکت ولادمیر پوتین کے ہمراہ ترکی روس اعلی سطحی تعاون کونسل کے اجلاس کے موقع پر کیا

1179496
دنیا کی کوئی بھی طاقت ترکی کو روس سے ایس 400 میزائیلوں کی خریداری سےنہیں روک سکتی : صدر ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی  ایک آزاد  مملکت ہے اور  کسی بھی ملک کو  روس سے ایس چارسو قسم کے مزائیل خریدنے کے ارادے سے باز رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

صدر رجب طیب ایردوان ان خیالات کا اظہار آج دوپہر روس کے دارالحکومت ماسکو میں روس کے صدر مملکت ولادمیر پوتین کے ہمراہ ترکی روس اعلی سطحی تعاون  کونسل کے اجلاس کے موقع پر  کیا۔

 بعد میں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ طور پر پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

 اس موقع پر صدر رجب طیب ایردوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام کے مشرق میں ہمارے ملک کی سکیورٹی اور شام کی علاقائی سالمیت کے لیے خطرے کا باعث بننے والے  کسی بھی ڈھانچے کو تشکیل دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

 انہوں نے کہا کہ  ہم روس  کے ساتھ مل کر ہماری سکیورٹی کے لیے خطرے کا باعث بننے والی  دہشت گرد تنظیموں  کو شام سے اکھاڑ پھینکنے کا پختہ عزم رکھتے ہیں۔

انہوں نےشام میں آئینی کمیٹی کے جلد ہی  تشکیل دیے جانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صدر پوتین کے ساتھ شام اور خطے کی صورتحال کے بارے میں مذاکرات کیے ہیں۔ علاقے سے امریکہ کے انخلا  کے بارے میں بھی  جائزہ لیا گیا اور  ادلیب سمیت مختلف علاقوں کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا اور آئندہ اٹھانے جائے والے اقدامات سے متعلق بھی صلاح مشورہ کیا گیا۔

صدر رجب طیب ایردوان نے روس کے ساتھ ترکی کی تجارت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ترکی روس کے ساتھ  تجارت کرنے والے تیسرے بڑے ملک کی حیثیت رکھتا ہے۔ توانائی کا شعبہ  ترکی روس تعلقات کو فروغ دینے کے لحاظ سے ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے روس سے ایس چارسو قسم کے میزائل کی  خریداری کے بارے میں امریکی انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی تنقید سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ترکی کی اس صورتحال سے اگر کوئی تیسرا ملک بے چین ہوتا ہے تو یہ کہا جاسکتا ہے کہ ترکی ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے اور ہم ترکی کی آزادی کو ہدف بنانے والے کسی بھی بیان کو قبول نہیں کریں گے اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو ہم ایک آزاد  مملکت کیسے  کہلوا سکتے ہیں؟ ایس چارسو قسم کے  میزائلوں کے بارے میں روڈ میپ وضع کر لیا گیا ہے اور اب سب کچھ تیار ہے ایسے موقع پر ہم سے اس خریداری سے باز آنے کا مطالبہ کرنا کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے، ہم سے یہ مطالبہ کرنے والے ہمیں سمجھنے ہی  سے قاصر ہیں۔  اس بارے میں سمجھوتا طے کر چکے ہیں اور اب اسی کے مطابق اپنے سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔  یہ  سب کچھ ہمارے ایک آزاد مملکت ہونے کی عکاسی کرتا ہے ۔  کوئی ہم سے اس خریداری سے باز رہنے کا مطالبہ نہیں کرسکتا۔



متعللقہ خبریں