ہم ترکی کے ساتھ کسی سمجھوتے پر پہنچنے کی امید کرتے ہیں: جوزف ڈنفورڈ

ہم ترکی کے ساتھ کسی سمجھوتے تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ نتیجتاً حاصل بحث یہ کہ ہم نے ابھی پس قدمی اختیار نہیں کی: جوزف ڈنفورڈ

1176211
ہم ترکی کے ساتھ کسی سمجھوتے پر پہنچنے کی امید کرتے ہیں: جوزف ڈنفورڈ
Partick Shanahan.jpg

 

امریکہ کی مسلح افواج کے سربراہ جوزف ڈنفورڈ نے ترکی اور روس کے درمیان  S-400  میزائل  سمجھوتے کی وجہ سے ترکی اور امریکہ کے درمیان درپیش مباحث سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ "ہم ترکی کے ساتھ کسی سمجھوتے پر پہنچنے کی امید کرتے ہیں"۔

جنرل ڈنفورڈ نے پینٹاگون میں جنوبی کوریا کے وزیر دفاع جیونگ کیونگ ڈُو کے ساتھ ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت میں ترکی کے S-400 میزائل کی خرید سے متعلق مذاکرات کے بارے میں ایک   سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ "اس موضوع کے بارے میں کسی راستے کی تلاش کے لئے ہماری کوششیں جاری ہیں اور ہم نے ابھی پس قدمی اختیار نہیں کی"۔

ترکی کو پیٹریاٹ میزائل کی تجویز پیش کرنے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے ڈنفورڈ نے کہا ہے کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ S-400 اور F-35 کا موضوع خاصا الجھا ہوا موضوع ہے۔ ہم نے واضح شکل میں کہا ہے کہ یہ دونوں سسٹم ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگ سسٹم نہیں ہیں ۔ ہم ابھی تک معاملے کو سلجھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور امید ہے کہ ہم ترکی کے ساتھ کسی سمجھوتے تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ نتیجتاً حاصل بحث یہ کہ ہم نے ابھی پس قدمی اختیار نہیں کی"۔

امریکہ کے نائب وزیر دفاع پیٹرک شناہن نے بھی پینٹاگون میں اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت میں لُوک ائیر بیس کے  F-35 کہ جنہیں ترکی وصول کرنے کا پروگرام بنا رہا ہے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا ہے کہ میں، ان کے F-35 وصول کرنے کا ،منتظر ہوں اور ترکی کے لئے ہماری  پیٹریاٹ میزائل کی، اس کی قیمت کی  اور سب سے بڑھ کر پیٹریاٹ میزائل کے ساتھ شروع  ہونے والی صنعتی شرکت  کی تجویز پر مجھے پورا بھروسہ ہے۔



متعللقہ خبریں