امریکہ: خواتین مارچ، صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج

امریکہ میں اس سال تیسری دفعہ اور ہزاروں افراد کی شرکت سے منعقدہ خواتین مارچ کے سلسلے میں واشنگٹن اور نیویارک سمیت ملک بھر کے مظاہروں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا گیا

1129325
امریکہ: خواتین مارچ، صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج

امریکہ  میں اس سال تیسری دفعہ اور ہزاروں افراد کی شرکت سے منعقدہ خواتین مارچ کے سلسلے میں واشنگٹن اور نیویارک سمیت ملک بھر کے مظاہروں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

دارالحکومت واشنگٹن میں صبح سویرے سے مظاہرین فریڈم پلازہ کے اطراف میں آنا شروع ہو ئے اور یہاں سے پلے کارڈوں اور نعروں کے ساتھ  ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کی طرف مارچ کی۔

مظاہرین نے یہاں ٹرمپ انتظامیہ کی مہاجرین، میکسیکو کی سرحد پر دیوار اور جنسی تفریق سے متعلق پالیسیوں کے خلاف نعرے لگائے اور مارچ کو جاری رکھا۔

واشنگٹن  کے مظاہرے کے ساتھ امریکی مسلم سول سوسائٹیوں نے بھی تعاون کیا۔

نیویارک کی مارچ میں 6 نومبر کے ضمنی انتخابات میں منتخب ہو کر نوجوان ترین پارلیمانی رکن کا عنوان حاصل کرنے والی ڈیموکریٹ ممبر الیگزینڈریا اوکاسیا۔ کورٹیز نے بھی شرکت کی۔

اوکاسیا ۔کورٹیز نے ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل اور ٹاور کے سامنے حقوق نسواں کے دفاع اور ٹرمپ پالیسیوں کے خلاف ایک مختصر خطاب کیا اور اس کے بعد مظاہرین نے برائنٹ پارک کی طرف مارچ کی۔

مظاہرین نے ٹرمپ کی شبیہہ والے ماسک اٹھا رکھے تھے اور انہوں نے "دیوار مردہ باد"، "ٹرمپ مردہ باد" اور "ٹرمپ انتظامیہ بھوکی ہے" کے نعرے لگا کر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

مظاہرے میں شامل تقریباً 20 ہزار افراد پُر امن شکل میں منتشر ہو گئے۔

واضح رہے کہ پہلی دفعہ یہ مظاہرہ ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد 20 جنوری 2017 کو کیا گیا۔ اس کے بعد گذشتہ سال بھی 20 جنوری کو خواتین مارچ کا انعقاد ہوا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی۔



متعللقہ خبریں