ترکی، ایران اور روس اپنے محلّے میں اب خود جنگ لڑیں: ٹرمپ

روس اور ایران، داعش سے ہم سے کہیں زیادہ نفرت کرتے ہیں ۔ہمارے جتنی نہ بھی ہو تو بھی ترکی بھی داعش سے نفرت کرتا ہے۔ یعنی ہماری طرح یہ سب ممالک داعش سے نفرت کرتے ہیں ۔ اب کچھ جنگ یہ ممالک اپنے محلّے میں خود لڑ سکتے ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ

1120302
ترکی، ایران اور روس اپنے محلّے میں اب خود جنگ لڑیں: ٹرمپ

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا  ہے کہ انہوں نے شام سے امریکی یونٹوں کے نکلنے  کے معاملے میں پُرعزم ہونے کا بیان دیا ہے لیکن اس انخلاء کے ایک مختصر وقت میں ہونے کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں اخباری نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے شام سے انخلاء کے بارے میں بیانات دئیے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جب انہوں نے عہدہ صدارت سنبھالا تو شام اور عراق کا ایک بڑا حصہ داعش کے زیر کنٹرول تھا لیکن ان  کے عہد میں عراق سے داعش کا مکمل صفایا ہو گیا ہے تاہم شام میں ابھی تھوڑی تعداد میں داعش موجود ہے۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم اب شام سے نکل رہے ہیں لیکن میں نے یہ کبھی بھی نہیں کہا کہ یہ انخلاء بہت تیز رفتار ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اب علاقائی ممالک کا داعش کے خلاف  جنگ کرنا ضروری ہے۔ روس اور ایران، داعش سے ہم سے کہیں زیادہ نفرت کرتے ہیں ۔ہمارے جتنی نہ بھی ہو تو بھی ترکی بھی داعش سے نفرت کرتا ہے۔ یعنی ہماری طرح یہ سب ممالک داعش سے نفرت کرتے ہیں ۔ اب کچھ جنگ یہ ممالک اپنے محلّے میں خود لڑ سکتے ہیں۔

تاہم  ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن نے دورہ اسرائیل کے دوران امریکہ کے شام سے انخلاء کے بارے میں اخباری نمائندوں کے لئے جاری کردہ بیان میں دہشت گرد تنظیم YPG/PKK کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کا شام سے انخلاء ترکی کے "کرد جنگجووں "کی سلامتی کی ضمانت دینے اور داعش کی شکست پر منحصر ہے۔



متعللقہ خبریں