برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے کی سعودی ولی عہد سے خاشقجی قتل کیس پر شفافیت کی اپیل
محمد بن سلمان سے ترک حکام سے مکمل طور پر تعاون کرنے اور ان دونوں ملکوں کی تحقیقات کو قابل قبول کسی نتیجے تک پہنچانے کی حوصلہ افزائی
![برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے کی سعودی ولی عہد سے خاشقجی قتل کیس پر شفافیت کی اپیل](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/3a79/bc94/d062/5c02232cbadcf.jpg?time=1718941417)
برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے نے سعودی ولی عہد پرنس محمد بن سلمان سے مقتول صحافی جمال خاشقجی تفتیش کے حوالے سے ترکی کے ساتھ مکمل طور پر تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ اعلامیہ میں اطلاع دی گئی ہے کہ تھریسا مئے نے کل ارجنٹائن میں جی ۔ 20 سربراہی اجلاس کی سائڈ لائن پر سعودی ولی عہد سے ملاقات کی ہے۔
اس دوران برطانوی وزیر اعظم نے خاشقجی کے خونخوار قتل کے ذمہ داروں کو کیفر ِ کردار تک پہنچانے کی اہمیت پر زور دیا اور انہوں نے اس قسم کے گھناؤنے واقعات کے نہ دہرائے جانے کے لیے سعودی عرب سے ضروری اقدامات اٹھانے کی درخواست کی۔
اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ مئے نے برطانوی وزیر ِ خارجہ جیریمی ہنٹ کے 12 نومبر کو سعودی عرب کے دورے کے بعد اس ملک کے خاشقجی کیس کے حوالے سے اقدامات کی جانب اشارہ دیتے ہوئے محمد بن سلمان سے ترک حکام سے مکمل طور پر تعاون کرنے اور ان دونوں ملکوں کی تحقیقات کو قابل قبول کسی نتیجے تک پہنچانے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے شفافیت کی ضرورت ہے، جس کو انہوں نے 24 اکتوبر کو شاہ سلمان سے ٹیلی فون پر بات چیت میں بھی زیرِ لب لایا تھا۔
اعلامیہ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مے نے سعودی عرب سے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گرفتھ سے ٹھوس تعاون کرنے اور اسٹاک ہوم میں منعقد ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت حاصل کیے جانے کی بھی اپیل کی ہے۔