روسی اور پاکستانی فوجی مشترکہ فوجی مشقوں میں حصہ لیں گے
ان مشقوں میں روس کی فوج کے 70 اہلکار شریک ہوں گے جو صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے چراٹ میں واقع پاکستان کی اسپیشل فورسز کے مرکز اور پنجاب کے شہر کھاریاں کے قریب واقع پبی میں انسدادِ دہشت گردی کے قومی مرکز میں ہونے والی ان مشقوں میں حصہ لیں گے
پاکستان اور روس عسکری لحاظ سے ایک دوسرے کے قریب آرہے ہیں۔ دونوں ممالک 2016-2017 میں پہلی بار مشترکہ طور پر فوجی مشقوں میں حصہ لے چکے ہیں اور اب 21 اکتوبر سے 4 نومبر تک جاری رہنے والی "فرینڈ شپ 2018" نامی مشقو ں شروع ہو رہی ہیں۔
ان مشقوں میں روس کی فوج کے 70 اہلکار شریک ہوں گے جو صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے چراٹ میں واقع پاکستان کی اسپیشل فورسز کے مرکز اور پنجاب کے شہر کھاریاں کے قریب واقع پبی میں انسدادِ دہشت گردی کے قومی مرکز میں ہونے والی ان مشقوں میں حصہ لیں گے۔
روس کی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ ان تربیتی مشقوں میں حصہ لینے والے دونوں ملکوں کے فوجی دستے پہاڑی علاقوں میں انسدادِ دہشت گردی اور مسلح گروہوں کے خلاف کی جانے والی کارروائیواں سے متعلق اپنے اپنے تجربات کا ایک دوسرے سے تبادلہ کریں گے۔
حالیہ چند برسوں کے دوران پاکستان اور روس کے درمیان دفاعی شعبوں میں تعاون میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
رواں سال اگست میں دونوں ملکوں نے ایک سمجھوتے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت پاکستانی فوج کے اہلکار اب روس کے عسکری اداروں میں تربیت حاصل کر سکیں گے۔