طیارہ گرائے جانے کے بعد روس کا پہلا قدم، شام میں S-300 سسٹم کی تنصیب

مذکورہ سسٹم 250 کلو میٹر کے فاصلے سے فضائی حملے کو روکنے اور فضاء میں چند اہداف کو بیک وقت نشانہ بنا کر تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے

1055626
طیارہ گرائے جانے کے بعد روس کا پہلا قدم، شام میں S-300 سسٹم کی تنصیب

اسرائیل کے روسی طیارہ گرنے  کا سبب بننے کے بعد ماسکو کی طرف سے پہلا قدم اٹھایا گیا ہے۔

روس کے وزیر دفاع سرگے شوئے گو  نے شام میں S-300 سسٹم لگانے کے فیصلے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ سسٹم  روسی ٹریسنگ اینڈ  گائیڈینس سسٹموں کے ساتھ بھیجے جائیں گے۔

شوئے گو نے کہا ہے کہ اس سے قبل اسرائیل کی طلب پر ایس۔300 کی منتقلی  کو التوا میں ڈال دیا گیا تھا لیکن اب دو ہفتوں کے اندر انہیں شام بھیج دیا جائے گا۔

مذکورہ سسٹم 250 کلو میٹر کے فاصلے سے فضائی حملے کو روکنے اور فضاء میں چند اہداف کو بیک وقت نشانہ بنا کر تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اسرائیل کو خدشہ ہے کہ یہ سسٹم اس کے طیاروں کو پرواز لینے سے فوراً بعد  تباہ کر دے گا۔

اس دوران کریملین  کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پائلٹوں نے قصداً روسی طیارے کو گرایا ہے اور یہ ایک باقاعدہ منصوبے کے تحت کی گئی کاروائی تھی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس صورتحال کا روس۔اسرائیل تعلقات کو نقصان پہنچانا ناگزیر ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے روس کے İL-20 جنگی طیارے کو اسرائیل کے شام پر حملے کے دوران اسد انتظامیہ  کے ایس۔200 سسٹموں کے طرف سے گرا دیا گیا تھا۔

روس کی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ بیان میں  کہا گیا تھا کہ روسی طیارہ گرائے جانے کے پیچھے اسرائیل  کا ہاتھ ہے اور یہ کہ  اسرائیلی جنگی طیاروں نے روسی طیارے  İL-20کو  اپنے لئے ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔

واقعے میں 15 روسی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔



متعللقہ خبریں