امریکہ: صدر ٹرمپ کی مہاجر پالیسی کے خلاف احتجاج

بچوں کو ان کے والدین سے الگ کرنے  کی مخالف ایک عورت نے امریکہ کی علامت  اور نیو یارک میں واقع 93 میٹر بلند مجسمہ آزادی  پر چڑھ کر ٹرمپ کی مہاجر پالیسی کے خلاف احتجاج کیا

1006282
امریکہ: صدر ٹرمپ کی مہاجر پالیسی کے خلاف احتجاج
ozgurluk heykeli gocmen protestosu.jpg

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کی نافذ کردہ مہاجر پالیسی ملک میں احتجاج کا سبب بن رہی ہے۔

بچوں کو ان کے والدین سے الگ کرنے  کی مخالف ایک عورت نے امریکہ کی علامت  اور نیو یارک میں واقع 93 میٹر بلند مجسمہ آزادی  پر چڑھ کر ٹرمپ کی مہاجر پالیسی کے خلاف احتجاج کیا۔

پولیس نے طویل کوششوں کے بعد عورت کو نیچے اترنے پر قائل کیا۔

علاوہ ازیں ٹرمپ کی مہاجر پالیسی کے مخالف  ایک گروپ نے  مجسمے پر ایک پلے کارڈ لٹکایا جس پر مہاجر پالیسی ICE  کو بند کرنے کے مطالبہ درج تھا۔

پولیس نے پلے کارڈ لٹکانے والے 7 مظاہرین کے گروپ اور مجسمے پر چڑھنے والی عورت کو حراست میں لے لیا۔

4 جولائی کو امریکہ کے یوم آزادی کی مناسبت سے آزادی کے مجسمے کو کثیر تعداد میں  مقامی اور غیر ملکی سیاح دیکھنے آ رہے تھے تاہم احتجاجی مظاہرے کے بعد علاقے کو سیاحوں کے لئے بند کر دیا گیا۔

سیاحوں کو کشتیوں  کی مدد سے جزیرے سے نکالا گیا۔

ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں بھی  مہاجر اور کسٹم  پالیسیوں کے دفتر کے سامنے تقریباً دوسو افراد کے گروپ نے امریکی انتظامیہ کی مہاجر پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور عمارت کے سامنے خیمہ لگایا۔



متعللقہ خبریں