نائیجریا میں تشدد کے واقعات میں اکتیس افراد ہلاک
حکام نے بتایا ہے کہ شمالی نائیجریا کے علاقے ڈامباؤ میں عید کے موقع پر دوہرے خود کش حملوں کے علاوہ راکٹ حملے بھی کیے گئے۔ کسی گروہ نے ان خونریز حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے
شمالی نائیجیریا میں ایک چرچ پر جمعہ کی شب حملے کے نتیجے میں کم ازکم اکتیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
حکام نے بتایا ہے کہ شمالی نائیجریا کے علاقے ڈامباؤ میں عید کے موقع پر دوہرے خود کش حملوں کے علاوہ راکٹ حملے بھی کیے گئے۔ کسی گروہ نے ان خونریز حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم مسلم انتہا پسند تنظیم بوکو حرام شمالی نائیجریا میں ماضی میں اس طرح کے حملے کرتی رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ابوجہ حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعہ کی شام شہر یولا میں ہوئے تشدد کے اس تازہ واقعہ سے قبل دن میں پانچ مسلح جنگجوؤں نے شمال مشرقی شہر موبی میں واقع مسیحیوں کے ایک گھر پر حملہ کیا۔ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا، جب ایک رات قبل ہی ہلاک ہونے والےایک مسیحی کی ہلاکت پر لوگ وہاں تعزیت کے لیے جمع تھے۔
اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں متضاد خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ عینی شاہدین کے بقول فائرنگ کے اس واقعہ 31 افراد مارے گئے جبکہ پولیس نے ہلاک شدگان کی تعداد بارہ بتائی ہے۔ اسی شہر میں ایک رات قبل بھی بوکو حرام کی طرف سے کئی گئی تشدد آمیز کارروائیوں کے نتیجے میں کم ازکم پانچ مسیحی مارے گئے تھے۔
متعللقہ خبریں
اسرائیلی حملے شروع ہونے کے بعد لبنانی شہری تحفظ کی تلاش میں
اس وقت تک ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد شہری تحفظ کی جستجو میں شام جا چُکے ہیں: کیلی کلیمنٹس