جب تک روس یوکرائن اور کریمیا سے نہیں نکل جاتا اس پر عائد پابندیاں جاری رہیں گی: نکی

جب تک روس، کریمیا کو یوکرائن کے حوالے نہیں کر دیتا، یوکرائن کے مشرق سے انخلاء نہیں کرتا اور منسک سمجھوتے کا اطلاق نہیں کرتا اس وقت تک ہماری پابندیاں جاری رہیں گی: نکی ہیلے

981883
جب تک روس یوکرائن اور کریمیا سے نہیں نکل جاتا اس پر عائد پابندیاں جاری رہیں گی: نکی

امریکہ کی اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندہ نکی ہیلے نے کہا ہے کہ جب تک روس یوکرائن اور کریمیا سے نہیں نکل جاتا اس پر عائد پابندیاں جاری رہیں گی۔

ہیلے نے یوکرائن کی پیش رفتوں سے متعلق اقوام متحدہ  کےاجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم یوکرائن کے مشرق میں روس کی کاروائیوں اور کریمیا کے الحاق کی شدت سے مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک روس یوکرائن میں اپنی مذموم کاروائیوں کو بند نہیں کرتا امریکہ کے طرز عمل میں تبدیلی نہیں آئے گی۔

ہیلے نے کہا کہ جب تک روس، کریمیا کو یوکرائن کے حوالے نہیں کر دیتا، یوکرائن کے مشرق سے انخلاء نہیں کرتا اور منسک سمجھوتے کا اطلاق نہیں کرتا اس وقت تک ہماری پابندیاں جاری رہیں گی۔

انہوں نے روس سے ملایشیا ائیر لائنز کے MH17  طیارے کو گرائے جانے  کی ذمہ داری قبول کرنے اور اس سے متعلق جاری تحقیقات کے ساتھ تعاون کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

دوسری طرف روس کے اقوام متحدہ کے مستقل نمائندے واسیلے نبنزیا نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ روس مخالف پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔

روس کے کسی کے ساتھ بھی جنگ کی حالت میں نہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے نبنزیا نے یوکرائن کو فائر بندی کی خلاف ورزی کرنے اور جھڑپوں کو ہوا دینے کا قصوروار ٹھہرایا ہے۔

انہوں نے روس کے ملایشیا ائیر لائنز کا MH17  طیارہ گرائے جانے سے متعلق دعووں کی بھی تردید کی اور کہا کہ اس بارے میں "شفاف اور قابل اعتماد" تحقیق کروائے جانے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی مشترکہ تحقیقات  کی ٹیم JIT نے سال 2014 میں  ملایشیا ائیر لائنز کے MH17  طیارے کو روسی فوج کے میزائل سے گرائے جانے کی توثیق کی تھی اور ہالینڈ اور آسٹریلیا نے بھی  روس کو طیارہ گرائے جانے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

یاد رہے کہ MH17  طیارہ  17 جولائی 2014 کو 283 مسافروں اور 15 افراد کے عملے کے ساتھ ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور جا رہا تھا کہ یوکرائن کی فضائی حدود  سے گزرتے ہوئے یوکرائن کی روس کے ساتھ سرحد سے 40 کلو میٹر کے فاصلے پر اسے گرا دیا گیا جس کے نتیجے میں  طیارے میں سوار 298 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔



متعللقہ خبریں