امریکہ میں قتل عام
اسکول کے پرانے طالبعلم نے اسکول پر حملہ کرکے 17 افراد کو ہلاک کر دیا
امریکہ کی ریاست فلوریڈا کے شہر براڈ وےمیں ایک ہائی اسکول پر مسلح حملے میں 17 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
'نکولس کروز' نامی حملہ آور اسکول کے سابقہ طالبعلموں میں سے ہے اور پولیس نے اسے حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس کی طرف سے واقعے کے بارے میں جاری کردہ بیان کے مطابق کروز نے گذشتہ سال کی گئی ڈسپلن کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے اسکول سے نکال دیا گیا تھا۔
اسکول میں 12 افراد کو ہلاک کرنے کے بعد کروز نے اسکول کے باغیچے میں دو افراد کو اور اسکول سے باہر گلی سے گزرتے ایک شخص کو بھی ہلاک کر دیا جبکہ زخمی ہونے والے دو افراد ہسپتال پہنچنے کے بعد دم توڑ گئے۔
بیان کے مطابق نکولس کروز نے طالبعلموں کے اسمبلی کی جگہ پر جمع ہونے اور زیادہ سے زیادہ افراد کو ہلاک کر سکنے کی خاطر شعوری طور پر آگ لگنے کا الارم بجایا۔
اس کے پاس AR-15 بندوق تھی اور اس نے نہایت سرد مہری کے ساتھ طالبعلموں پر فائر کھول دیا۔
واقعہ امریکہ کے مقامی وقت کے مطابق کل دوپہر کے بعد پیش آیا، پولیس کی فوری مداخلت کے بعد طالبعلموں کو اسکول سے نکال کر اسکول کو بند کر دیا گیا ہے۔
زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاہم ان کی صحت کی صورتحال کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
امریکی تحقیقاتی بیورو' ایف بی آئی' نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
واقعے سے چند گھنٹے کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر پیج سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ہماری دعائیں اور ہمدردیاں فلوریڈا کے خوفناک واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے کنبوں کے ساتھ ہیں۔ کسی بھی طالبعلم کو، اساتذہ کو یا پھر کسی ا ور کو امریکی اسکولوں میں خود کو غیر محفوظ محسوس نہیں کرنا چاہیے"۔
متعللقہ خبریں
دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری
ہالینڈ میں زیادہ تر خواتین پر مشتمل ایک گروپ نے فلسطینی ماؤں کی حمایت میں مظاہرہ کیا