ٹرمپ نے قدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر لیا
ڈونلڈ ٹرمپ کا دعوی: یہ فیصلہ امریکہ کی مسئلہ فلسطین۔اسرائیل پالیسی میں کسی تبدیلی کا مفہوم نہیں رکھتا
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے القدس کے بارے میں اپنے تحریکی فیصلے کا اعلان کر دیا ہے۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد وائٹ ہاوس سے جاری کردہ بیان میں ٹرمپ نے قدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور کہا ہے کہ میں نے امریکہ کے سفارت خانے کو بھی قدس منتقل کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ ان سے قبل کے صدور نے قدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے محض وعدے کئے تھے لیکن انہوں نے ان وعدوں کو پورا کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قدس نہ صرف تین سماوی ادیان کے بلکہ جمہوریت کے بھی قلب کی حیثیت رکھتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ قدس ایک ایسا شہر ہے کہ جہاں یہودیوں کی دیوارِ گریہ ہے، مسلمانوں کی مسجدِ اقصی ہے اور عیسائیوں کے کلیسیا ہیں اور اس شہر میں اس وقت عملی طور پر اسرائیل کے متعدد انتظامی عناصر موجود ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کیا کہ یہ فیصلہ امریکہ کی مسئلہ فلسطین۔اسرائیل پالیسی میں کسی تبدیلی کا مفہوم نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ابھی تک پُر امید ہیں کہ دو حکومتی حل کے موضوع پر اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کو ئی مفاہمت طے پا جائے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے تحریکی بیان سے پوری دنیا کی مخالفت سر لینے کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔